جی۔7 ممالک کے سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں اہم پیغامات

0
173
APULIA, JUN 14 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi participates in outreach session of 50th G7 Summit in Apulia, Italy on Friday. UNI PHOTO-124U

مشرق وسطیٰ میں ہونے والی تمام شہری ہلاکتوں کی یکساں مذمت کرتے ہیں
یواین آئی

میڈرڈ؍؍جی 7 ممالک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں ہونے والی تمام شہری ہلاکتوں کی یکساں مذمت کرتے ہیں اور شہری ہلاکتوں بالخصوص خواتین اور بچوں کی ناقابل قبول تعداد پر انتہائی فکر مند ہیں۔امریکہ، جرمنی، انگلینڈ، جاپان، فرانس، کینیڈا اور اٹلی پر مشتمل جی 7 ممالک کے ممالک اور یورپی یونین کے سربراہان کی شراکت سے اطالوی شہر بورگو ایگنازیا میں منعقدہ 50 واں جی 7 سربراہی اجلاس دوسرے دن اختتامی ا علامیہ کے ساتھ اپنے انجام کو پہنچا۔
بیان میں اسرائیل کی حمایت کا اعادہ کیا گیا اور کہا گیا کہ "اپنے دفاع کے حق کو استعمال کرتے ہوئے، اسرائیل کو ہر صورت میں بین الاقوامی انسانی قانون سمیت بین الاقوامی قانون کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔””ہم تمام شہری ہلاکتوں کی یکساں مذمت کرتے ہیں اور خاص طور پر خواتین اور بچوں سمیت شہری ہلاکتوں کی ناقابل قبول تعداد پر گہری تشویش رکھتے ہیں۔” اعلامیہ میں تمام فریقین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ شہریوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
بیان میں سب سے پہلے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے اعلان کردہ غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرنے پر زور دیا گیا۔حماس کو اس پیشکش کو قبول کرنے اور حماس پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک پر معاہدے کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی اپیل کی گئی ہے۔
روس یوکرین جنگ میں یوکرین کو دی جانے والی قطعی حمایت کی تصدیق کرنے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ”ہم یوکرین کو فوجی، بجٹ، انسانی اور تعمیر نو کی امداد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ م یوکرین کی فوری طور پر قلیل مدتی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے اور اس کی طویل مدتی بحالی اور تعمیر نو کی ترجیحات میں تعاون کرنے سے مضبوطی سے وابستہ ہیں۔”
ایران کی جانب سے 13-14 اپریل کو اسرائیل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حملے بند ہونے چاہئیں۔اعلامیہ میں یمن میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ زیر حراست جہاز رانوں کو رہا کریں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ افریقہ کے ساحل کے علاقے میں سلامتی، دہشت گردی، تنازعات اور نقل مکانی بدستور تشویشناک ہے۔اعلامیے میں ساحل خطے کے ممالک سے آئینی نظام کی منتقلی کے عمل کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ G7 ممالک اس سلسلے میں مدد کے لیے تیار ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا