بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی ہونی چاہیے:مقررین
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ ایم ڈی کے فاؤنڈیشن جو ایک معروف غیر سرکاری رضاء کار تنظیم ہے،نے جموں میں ‘بچوں پر سوشل میڈیا کے اثرات’ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔اس موقع پر مختلف مقررین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، یوٹیوب، واٹس ایپ وغیرہ کے درست استعمال پر بات کی۔وہیںجموں و کشمیر بھاجپاکے شریک انچارج سوشل میڈیا نتیش مہاجن، نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال اہم معلومات کو پھیلانے کے لیے ہونا چاہیے جو معاشرے کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی ہونی چاہیے کیونکہ وہ تیزی سے سمارٹ فون کے عادی ہوتے جا رہے ہیں جس سے ان کی صحت جسمانی اور ذہنی دونوں طرح پر اثر انداز ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پیغامات پوسٹ کرتے وقت سمجھدار ہونا چاہیے کیونکہ کوئی بھی غلط پیغام تشدد اور امن و امان کی صورتحال کا باعث بن سکتا ہے۔اس موقع پراصغر علی، ضلع صدر ایس ٹی مورچہ جموں نارتھ نے کہا کہ اس وقت سائبر پولیس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو باقاعدگی سے چیک کرنے اور ان کی نگرانی کرنے کے لیے سرگرم ہے اس لیے سوشل میڈیا پر محتاط رہیں کیونکہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی غلط پیغام آج آپ کو کسی پریشانی میں ڈال سکتا ہے۔
وہیںمشتاق قادری نے کہا کہ کووڈ-19 کی عالمی وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن جیسی کچھ ہنگامی صورتحال کے دوران طلباء آن لائن کلاسز کے ذریعے پڑھتے تھے اور ایسے وقت میں سوشل میڈیا نے ان کی بہت مدد کی۔قادری نے مزید کہاکہ اسی طرح، لوگوں کے گھروں سے کام کرنے کے بعد بہت سی ملازمتیں بچ گئیں جس میں بہت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے کاموں کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔اس موقع پر مولانا طالب حسین، محمد انور، سلیم خان اور دیگر بھی موجود تھے۔