حیدرآباد //تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو نے آندھرا پردیش کے وزیراعلی کے طور پر حلف لیا۔وزیر اعظم نریندر مودی،امیت شاہ، جے پی نڈا، رام داس اٹھاولے،ا ین سی پی لیڈرپرافل پٹیل، اداکار رجنی کانت اور کئی دیگر افرادنے حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی۔حلف برداری کی یہ تقریب وجئے واڑہ کے مضافات میں واقع کیسراپلی میں گناورم ایرپورٹ کے قریب صبح 11.27 بجے منعقد ہوئی۔گورنر عبدالنذیر نے چندرابابوکو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔نائیڈو کے ساتھ جناسینا کے سربراہ پون کلیان، چندرابابو کے فرزند نارا لوکیش،کے اچن نائیڈو،کے رویندر، این منوہر،پی نارائنا، اے ونگلاپوڈی، ستیہ کماریادو، این رامانائیڈو،این محمد فاروق،اے رام نارائن ریڈی،پی کیشو،اے ستیہ پرساد،کے پارتھاسارتھی،بی وی سوامی،جی روی کمار،کے درگیش،جی ایس رانی، بی سی جناردھن ریڈی،ٹی جی بھارت، بی سویتا،وی سبھاش،کے سرنواس اور رام پرساد ریڈی نے بھی حلف لیا۔چندرابابو کی کابینہ میں 13اوسی، 7بی سی، 2ایس سی،1ایس ٹی، 1مسلمان کو جگہ دی گئی ہے۔منگل کو الگ الگ اجلاس میں، تلگودیشم لیجسلیچر پارٹی اور این ڈی اے کے شامل جماعتوں بی جے پی اور جناسینا نے نائیڈو کو اپنا لیڈر منتخب کیاتھا۔ نائیڈو پہلی بار 1995 میں غیر منقسم آندھرا پردیش کے وزیراعلی بنے اور مسلسل دو میعادوں تک اس عہدہ پر فائز رہے۔ 2014 میں وہ متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد موجودہ آندھرا پردیش کے پہلے وزیر اعلیٰ بنے اور 2019 تک اس عہدے پر رہے۔2024 کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد، نائیڈو ایک مرتبہ پھر اس ریاست کے وزیراعلی بنے ہیں۔ آندھرا پردیش میں این ڈی اے، جس میں تلگودیشم، بی جے پی اور جناسینا شامل ہیں، نے 164 نشستوں کے ساتھ اسمبلی میں زبردست اکثریت حاصل کی ہے۔اس اتحاد کو ریاست کے 25 میں سے 21 پارلیمانی حلقوں پر کامیابی ملی۔