گوجری لٹریری سوسائٹی اور ہمایت پروڈکشن کے زیراہتمام خراج عقیدت تقریب کاانعقاد

0
0

معروف گوجری ادیب ،صحافی اورسماجی شخصیت غلام رسول اصغر ہکلہ کویادکیاگیا
غلام رسول اصغرکی گوجربکروال قوم اورگوجری کی ترقی کیلئے خدمات ناقابل فراموش :مقررین
لازوال ڈیسک

جموں ؍؍ گوجری لٹریری سوسائٹی جموں نے حمایت پروڈکشن کے اشتراک سے گرجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ جموںکے سروری کسانہ ہال میں مرحوم ایڈوکیٹ غلام رسول اصغر ہکلہ کوان کی چودھویں برسی کے موقعہ پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک باوقارتقریب کا اہتمام کیا۔اس موقعہ پرتقریب کی صدارت کے فرائض چیئرمین گرجردیش چیری ٹیبل ٹرسٹ ارشدچوہدری نے انجام دیئے جبکہ ایڈوکیٹ شاہ محمد چودھری، سابق چیئرمین گرجردیش چیری ٹیبل ٹرسٹ اور ایڈوکیٹ کرم دین چوپڑا ، ایڈوکیٹ انور چوہدری، ایڈوکیٹ اسلم خان، بشیر نون، فائنانشل ایڈوائزرگرجردیش چیری ٹیبل ٹرسٹ، مشتاق احمدکھٹانہ، حاجی سیف علی، سابق صدر گجر اصلاحی کمیٹی اور امیر الدین صدر گجر اصلاحی کمیٹی ،عبدالرشیداعوان ، محمدسلیم اورشوکت جاویدمہمان مقرر کے طورپرموجودتھے۔
اس کے علاوہ حمایت پروڈکشن کی صدر آسیہ اصغر اور گوجری لٹریری سوسائٹی جموں کے صدر طارق ابرار بھی ایوان صدارت میںموجودتھے۔تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ادیبوں، دانشوروں اور صحافیوں نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے مفتی سجاد علی نے خوبصورت اندازمیںکیا ۔اس موقعہ پرنظامت کے فرائض طیب رضا جیلانی نے پیشہ وارانہ انداز میں انجام دیئے۔نامورادیب اورصدرگوجری لٹریری سوسائٹی جموں طارق ابرار نے مہمانوں، ادیبوں، شاعروں، عملے کے ارکان، سول سوسائٹی کے ممبران ، ٹرسٹیز ،حمایت فائونڈیشن اورگوجری لٹریری سوسائٹی کے اراکین کاخوبصورت الفاظ میں استقبال کیا۔
ارشد چودھری، چیئرمین گرجردیش چیری ٹیبل ٹرسٹ نے اپنے صدارتی خطاب میں گوجری زبان و ادب کے فروغ میں ایڈوکیٹ غلام رسول اصغر مرحوم کے کردار کوسراہا ۔انہوں نے کہاکہ اصغرصاحب نے اپنے ادبی ،ثقافتی ،وکالتی اورصحافتی کام کے ذریعے گوجربکروال قبائل اوردیگرپسماندہ طبقوں کی ترقی کیلئے شاندارخدمات انجام دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حمایت اخبار کا آغاز اصغر صاحب کے بڑے بھائی مقبول احمد ہکلہ نے 1968 میں کیا تھا اور 1980 میں مقبول احمد ہکلہ کی وفات کے بعد غلام رسول اصغر نے اس اخبار کی ادارت سنبھالی اور اس کواپنی زندگی کے آخری وقت تک جاری رکھا۔ایڈوکیٹ شاہ محمدچوہدری، ایڈوکیٹ انورچوہدری،ایڈوکیٹ کرم دین چوپڑہ ودیگرمقررین نے کہاکہ غلام رسول اصغرصاحب نے گوجری ادب کوپہلاناول ’آخری سہارو‘دیا جس کو 1989 میں گوجری پبلی کیشنز گجر نگر جموں نے شائع کیا تھا اور جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹس، کلچر اینڈ لینگوئجز نے اسے بہترین کتاب کے ایوارڈسے بھی نوازاتھا۔
پہلے گوجری ناول ’’آخری سہارو‘‘ کی اشاعت پر ملک کی مختلف نامور شخصیات مثلاً راجیو گاندھی سابق وزیر اعظم ہند، یوسف خان (دلیپ کمار) فلم اسٹار، فاروق عبداللہ، سابق وزیراعلیٰ جموں و کشمیر ، میاں بشیر احمد لاروی، رام چندرویکل،مجاہدآزادی اور سابق کابینہ وزیر، کرشن دیو سیٹھی،تاریخ دان، نامورعالم دین اورشہیدملت قاری عبدالنبی باگڑی رحمتہ اللہ علیہ ، بلراج پوری، صحافی، ڈاکٹر مسعود اے چوہدری،بانی گرجردیش چیری ٹیبل ٹرسٹ ، حاجی محمد ابراہیم، محمد شفیع کھٹانہ وغیرہ نے اس اہم حصولیابی کوقابل تعریف قراردیتے ہوئے غلام رسول اصغر کی گوجری ادب کے لیے غیر معمولی کردار پر نیک خواہشات اورپیغامات کا اظہاربھی کیا۔
یہ ناول ہندو مسلم بھائی چارے اور سماج کے سیکولر تانے بانے کے موضوع پر تھاجسے ادبی حلقوں میں بڑے پیمانے پرپذیرائی حاصل ہوئی۔مقررین نے کہا کہ غلام رسول اصغر ہکلہ نے خانہ بدوش لوگوںمیں بیداری عام کرنے اور ان کی ثقافت کے تحفظ کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیاہے۔ اس کے علاوہ مقررین نے گوجر بکروال برادری کو شیڈول ٹرائب کا درجہ حاصل کرنے، گوجری ڈراموں، ٹیلی سیریلز، ٹیلی فلموں کے ذریعے بھی گوجری زبان کو فروغ دینے اور اپنے اخبار حمایت کے ذریعے خانہ بدوش برادریوں سے متعلق مختلف مسائل کو اجاگر کرنے میں غلام رسول اصغر ہکلہ کے کردار کو بھی سراہا اور اس پرتفصیلی طورپرخیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ ایڈوکیٹ غلام رسول اصغر ہکلہ نے تقریباً 100 سے زائد تحریریں لکھی ہیں جن میں مضامین، کہانیاں، اداریے شامل ہیںجو گوجری زبان اور ثقافت کے تئیں ان کی عقیدت کو واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایڈوکیٹ غلام رسول اصغر 30 جون 1949 کو دومانہ کے قریب بچیال گائوںمیں پیدا ہوئے اور 1947 کے بعد ان کا خاندان بچیال سے گوجر نگر ہجرت کر گیا۔انہوں نے سابقہ پرنس آف ویلز کالج جواب جی جی ایم سائنس کالج جموں کے طورپرجاناجاتاہے سے بی ایس سی کی تعلیم مکمل کی اور اس کے بعد انہوں نے 1974 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں وکیل کی حیثیت سے کیریئر کا آغاز کیا۔غلام رسول اصغر نے گوجر بکروال برادری کی ثقافت اور زبان کے تحفظ کے لیے حمایت پروڈکشن کاقیام بھی عمل میں لایا جس کے تحت انھوں نے مختلف گوجری ٹیلی سیریل، ٹیلی فلمیں اورڈرامے مثلاً نورو، ادھو ادھ، قینچی وغیرہ تحریرکیے اوران میں ادکاری کے ساتھ ساتھ ان کی ہدایت کاری کے فرائض انجام دیئے جنھیں بعدمیں دوردرشن اورریڈیوکشمیرسے بھی نشرکیاگیا۔ان ڈراموں کولوگوں میں خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔
مقررین نے مرحوم غلام رسول اصغر کو ایک قبائلی مصلح اور دانشورقرار دیا جنہوں نے گوجر بکروال برادری کی مجموعی ترقی میں اہم اور مثالی کردار ادا کیا۔موصوف گجر سدھار سبھا اورگجر اصلاحی کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے عہدوں پربھی اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے پسماندہ لوگوں میں بیداری عام کرتے رہے۔غلام رسول اصغر اکھل بھارتیہ، گجر سدھار سبھا، گوجر بکروال کانفرنس اور گجر اصلاحی کمیٹی کے زیر اہتمام مختلف کانفرنسوں کے ساتھ ساتھ ادبی تقاریب میں بھی شرکت کرتے تھے۔مقررین نے تمام لوگوں کو پروگرام میں شرکت کرنے اور اسے شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے پر مبارک بادبھی دی ۔انھوں نے گوجری لٹریری سوسائٹی جموں کے صدرطارق ابراراورحمایت فائونڈیشن کی صدرآسیہ اصغرکی طرف سے اس پروگرام کے انعقادکیلئے مخلصانہ کوششوں کوبھی سراہا۔
تقریب میں مسعوداعوان، شبیراحمدٹھیکریا،حاجی عبدالکریم، سفیربادشاہ،نزاکت علی، ثاقب علی، ساجدعلی،آزاداحمدآزاد، دیدارحسین ،مولاناغلام محمد اورعبدالقادرکنڈریا و دیگر ان بھی موجودتھے۔تقریب کے اختتام پر حمایت پروڈکشن کی صدر آسیہ اصغر نے شکریہ کے کلمات پیش کئے اور اپنے والد مرحوم ایڈوکیٹ غلام رسول اصغر کے ساتھ وابستہ جذباتی یادوں کا اظہار بھی کیا اور تمام معززین اور شرکاء کو اپنے زریں خیالات کا اظہار کرنے اور پروگرام کے لیے قیمتی وقت نکالنے کیلئے شکریہ اداکیا۔پروگرام کا اختتام مشتاق کھٹانہ نے ایڈووکیٹ غلام رسول اصغر اور ان کے بھائی مرحوم مقبول احمد،بانی گرجردیش چیری ٹیبل ٹرسٹ ڈاکٹرمسعوداحمدچوہدری، فتح علی سروری کسانہ، حاجی محمدابراہیم وغیرہ گوجرشخصیات کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ کے ساتھ کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا