لیفٹیننٹ گورنر نے میلہ کھیر بھوانی او رعید الاضحی کی تیاریوں کا جائزہ لیا

0
0

لازوال ڈیسک

سری نگر؍لیفٹیننٹ گورنرمنوج سِنہانے سالانہ ماتا کھیر بھوانی میلہ اور عید الاضحی کی تقریب سے قبل ضلع اِنتظامیہ اور مختلف محکموں کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں چیف سیکرٹری اَتل ڈولو ،ڈیجی پی آر آر سوائن، ڈی جی پی،پرنسپل سیکرٹری محکمہ داخلہ چندراکر بھارتی، اے ڈِی جی پی لأ اینڈ آرڈر وِجے کمار، اِنتظامی سیکرٹریز، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری، صوبائی کمشنروں ،ضلع ترقیاتی کمشنروں اور سول اور پولیس اِنتظامیہ کے سینئر افسروںنے شرکت کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع ترقیاتی کمشنروں اور سینئر سپراِنٹنڈنٹ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر اہم مذہبی مقامات کا دورہ کریں اور تمام ضروری اَقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔ اُنہوں نے آنے والے تقاریب کے لئے تمام متعلقہ محکموں کے تال میل کو یقینی بنانے پر زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسروں کو پانی اور بجلی کی فراہمی ، طبی سہولیات ، فائر اینڈ ایمرجنسی خدمات ، صفائی ستھرائی اور صفائی کے سلسلے میں وسیع پیمانے پر اَقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
اُنہوں نے جامع حفاظتی اِنتظامات، ٹریفک مینجمنٹ، مناسب پارکنگ ائیریاز کا تعین ، مارکیٹ کی باقاعدگی سے چیکنگ اور مارکیٹوں میں اَشیائے ضروریہ کی مقررہ قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے صوبائی کمشنروں اور ریلیف کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ ماتا کھیر بھوانی میلے کے دوران عقیدت مندوں کے خوشگوار تجربے کے لئے قریبی تال میل سے کام کریں۔اُنہوں نے کہا کہ اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ٹرانسپورٹیشن، رہائش، بجلی اور پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی، طبی اِمداد، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز، واٹر پروف خیموں اور سیکورٹی کے تمام اِنتظامات پہلے سے موجود ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ عقیدت مندوں کے آرام دہ قیام کے لئے کسی بھی اضافی خدمات کی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے علاوہ شرائین پر سہولیات کا موقعہ پر جائزہ لیں۔اُنہوں نے عقیدت مندوں کی ٹرانسپورٹیشن کے اِنتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ضروری اَقدامات کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے اَفسروںکو ہدایت دی کہ وہ میلے کے دوران کسی بھی موسمی خرابی سے نمٹنے کے اِنتظامات کریں تاکہ عقیدت مندوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا