سیاست میں کچھ بھی مستقل نہیں ہوتا،اتحاد کی کامیابی پر عوام سے اظہارتشکر:چندرابابو

0
0

حیدرآباد // تلگودیشم پارٹی کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو نے ریاست کے بہتر مستقبل کے لئے کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔انہوں نے کہاکہ سیاست میں اتارچڑھاو فطری ہے تاہم جیت عوام کی ہونی چاہئے، ان کا مشن ریاست کی دوبارہ کھڑا کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے اتحاد بنایا گیا۔انتخابات میں 55.38% ووٹ ڈالے گئے ہیں جس میں سے تلگودیشم نے 45%، اور وائی ایس آرکانگریس نے 39% حاصل کیے۔کئی تلگودیشم کارکنوں کی راتوں کی نیند حرام کردی گئی تھی۔ان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا حتیٰ کہ ریاست میں میڈیا کو روکا گیا اور میڈیا گھرانوں کے خلاف سی آئی ڈی کے مقدمات درج کروائے گئے۔چندرابابونے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابات میں اتحاد کی زبردست کامیابی پر ریاست کے عوام کے مشکور ہیں۔چندرابابو نے کہا کہ انہوں نے اپنے طویل سیاسی کیرئیر میں پانچ سال تک ایسی حکومت کبھی نہیں دیکھی۔انہوں نے کہا”ہم نے دیکھا ہے کہ وائی ایس آرکانگریس کے دور حکومت میں جمہوری نظام کو کس طرح نقصان پہنچا ہے۔ ہمارا مشن ریاست کو دوبارہ کھڑا کرنا ہے۔ ہم آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے آگے بڑھے ہیں۔ سیاست میں کچھ بھی مستقل نہیں ہوتا۔ قوم، جمہوریت اور جماعتیں لازوال ہیں۔ پارٹیاں بھی ٹھیک ہوں گی تو عوام پھر ان کا ساتھ دیں گے۔ امریکہ سے بھی لوگ ووٹ دینے کیلئے آئے، پڑوسی ریاستوں میں کام کرنے جانے والے اے پی کے افراد نے بھی اپنی آبائی ریاست پہنچ کر ووٹ کا استعمال کیا۔ یہ وہ انتخابات ہیں جنہیں تلگودیشم کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جانا چاہیے۔ 1983 میں جب این ٹی راما راو نے اپنی پارٹی بنائی تو اسمبلی کی 200 سیٹیں جیتی تھیں۔ ایک بار پھر نتائج غیر متوقع تھے“۔ واضح رہے کہ تلگودیشم پارٹی نے جناسینا اور بی جے پی کے ساتھ مل کر اے پی میں اتحاد بنایا تھا جس کو کامیابی ملی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا