ایس سی ایف ۔ایس سی کے مسودے پر کام کرنے کے کیلئے نامور ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی
لازوال ڈیسک
جموں//جے کے ایس سی ایف کمیٹی کے زیر اہتمام تین روزہ ورکشاپ آج یہاںجموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے جموں ہیڈ کوارٹر میں شروع ہوئی جس میں مرکزی زیر انتظام علاقے کے لیے اسکولی تعلیم کے لیے ریاستی نصاب کے فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جو کہ اس کوشش کو احتیاط کے ساتھ نیشنل کریکولم فریم ورک برائے اسکول ایجوکیشن 2023 کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔
تاہم ایس سی ایف ۔ایس سی کے مسودے پر کام کرنے کے کیلئے نامور ماہرین اور مختلف اداروں کے روشن خیالوں کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، ان میں پروفیسر رینو نندا، ایچ او ڈی، شعبہ تعلیم، جموں یونیورسٹی، پدم شری موہن سنگھ جی، کنوینر ساہتیہ اکیڈمک، پروفیسر للت گپتا، آرٹ مورخ، محمد رفیع، سابق ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن، ڈاکٹر وکرم گلاٹی، پرنسپل، شیوالک کالج آف ایجوکیشن ادھمپور، فضل الٰہی، کوآرڈینیٹر، انٹرن شپس، آئی اے ایس ای، سری نگر، نذیر احمد وانی، سابق ناظم تعلیم۔ سی ای او، سید فیاض، پرنسپل، ایچ ایس ایس کنیر، بڈگام، ڈاکٹر رومیش شرما، سینئر لیکچرر، ایچ ایس ایس دبلہار، شیخ گلزار احمد، اکیڈمک آفیسر، جے کے ایس سی ای آر ٹی کے ڈی، ڈاکٹر الکا شرما، ٹیچر، ایچ ایس سٹی چوک، ہریش شرما، ٹیچر، ایچ ایس ایس جھلس، امول شرما، جی ایم ایس پاتھوال اور نوید گل، ٹیچر، جی ایچ ایس ہلرم شامل ہیں۔
وہیںچیئرمین جے کے بی او ایس ای، پروفیسر پریکشت سنگھ منہاس نے ورکشاپ کا باضابطہ افتتاح کرتے ہوئے، ایس سی ایف-ایف ایس کی تشکیل میں اب تک کی گئی نمایاں پیش رفت کی تعریف کی، اور اعلان کیا کہ مذکورہ فریم ورک کو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔
سکریٹری جے بورڈ، منیشا سرین نے ایس یس ایف -ایس سی کا مسودہ تیار کرنے میں شامل ہرکولین چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ این سی ایف -ایس سی کی تفصیلی اور کثیر جہتی نوعیت کے لیے لوکلائزیشن کے لیے ایک سمجھدار اور محتاط انداز کی ضرورت ہے۔ وہیںیہ ہمیں مقامی اور علاقائی ثقافت، مقامی لوک موسیقی، اور روایتی تعلیمی طریقہ کار کو خاطر خواہ اہمیت دینے پر مجبور کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ایس سی ایف -ایس سی ہماری منفرد ثقافتی ٹیپسٹری کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔
وہیںجے کے بی او ایس ای کے ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر سدھیر سنگھ نے اپنے کلیدی خطاب میں اس اقدام کی گہرائی پر زور دیا۔ انہوں نے این سی ایف -ایس ای کی انسائیکلوپیڈک نوعیت کی تعریف کی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایس سی ایف-ایس سی کو قومی فریم ورک کے محض فیکس سے آگے بڑھنا چاہئے۔ایس سی ایف -ایس ای کو ایک اصلی میگنم آپس کے طور پر ظاہر ہونا چاہئے، جو این سی ایف -ایس سی سے متاثر ہو کر مقامی علم، مہارت اور تدریسی حکمت عملیوں میں مضبوطی سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دستاویز اس کے حصوں کے مجموعے سے زیادہ ہو اور اسے حتمی شکل دی جائے۔
قبل ازیں پروگرام کا آغاز ڈپٹی ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر یاسر حامد سروال کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔ انہوں نے مزید کہا، ایس سی ایف-ایس ای ہمارے علاقے کی تعلیمی نشاثانیہ کے لیے اہم ہو گا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہمارا نصاب مناسب اور ہمہ جہت ہو۔وہیںڈاکٹر عارف جان، ڈپٹی ڈائریکٹر اکیڈیمکس کے ڈی نے شکریہ کا باقاعدہ اظہار کیا۔