شدید گرمی انسانی صحت کو متاثر کرتی ہے،گرم موسم میں دل کو زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے :ڈاکٹر سشیل

0
6

پنچایت گھروٹہ لوئر بلاک بھلوال، جموں میں ایک روزہ کارڈیک بیداری و صحت چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ اس سال درجہ حرارت متوقع سطح سے بہت زیادہ ہونے اور امراض قلب کے بڑھتے ہوئے بوجھ کے ساتھ ہیڈ ڈپارٹمنٹ آف کارڈیالوجی جی ایم سی ایچ جموں ڈاکٹر سشیل شرما نے پنچایت گھروٹہ لوئر بلاک بھلوال، جموں میں ایک روزہ کارڈیک بیداری و صحت چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر سشیل نے کہاکہ گرمی کی وجہ سے قلبی اموات کو کم کرنے اور صحت مند دل کے لیے سازگار طرز زندگی کے اقدامات کو اپنانے کی ضرورت ہے ۔
وہیںلوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر سشیل نے کہا کہ شدید گرمی انسانی صحت کو متاثر کرتی ہے، اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اانہوں نے کہاکہ علی درجہ حرارت، انسانی صحت پر موسمیاتی تبدیلی کے اچھی طرح سے دستاویزی اثرات میں، بیماریوں کے عالمی بوجھ میں خطرے کے عنصر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ گرمی کی نمائش سب کے لیے خطرہ ہو سکتی ہے، لیکن بوڑھے افراد اور وہ لوگ جو قلبی صحت کی خرابی رکھتے ہیں خاص طور پر گرمی سے وابستہ اموات اور بیماری کے خطرے میں ہیں۔ڈاکٹر سشیل نے کہا کہ یہ پیشین گوئی کی گئی ہے کہ، چونکہ آبادی میں اضافے اور عمر بڑھنے کی وجہ سے قلبی بیماری کے پس منظر میں پھیلاؤ کافی حد تک بڑھے گا، اسی طرح محیطی گرمی کی نمائش سے منسلک ممکنہ منفی اثرات، خاص طور پر کم آمدنی والے اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ہونگے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ خراب قلبی نتائج پر گرمی کے اثرات کا تعلق متعدد جسمانی راستوں سے ہے جو غیر فعال گرمی کے تناؤ اور خارجی حرارت کے حصول کے لیے انسانی قلبی ردعمل کا آغاز کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ راستے جو گرمی کی وجہ سے قلبی صحت کی خرابی کا باعث بنتے ہیں، ممکنہ نظامی اثرات کے ساتھ اوورلیپنگ اور پیچیدہ ہیں۔ڈاکٹر سشیل نے دل کی صحت پر گرمی کے مضر اثرات کے بارے میں بتاتے ہوئے بتایا کہ گرمی کی نمائش ایک اہم لیکن کم قابل قدر خطرہ عنصر ہے جو قلبی امراض میں معاون ہے۔ گرمی کا درجہ حرارت اس وجہ سے آبادی کی صحت کے لیے کافی چیلنجز کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر تیزی سے عمر رسیدہ آبادی میں یہ خطرہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرمی کی لہر کے دوران اثرات کو کم کرنے اور شدید بیماری یا ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے ہونے والی موت سے بچنے کے لیے ہلکے، ہلکے رنگ کے، ڈھیلے اور سوتی کپڑے پہنیں۔ انہوں نے کہا کہ دھوپ میں نکلتے وقت حفاظتی چشمیں، چھتری/ٹوپی، جوتے یا چپل کا استعمال کریں، ہائیڈریٹ رہیں، پانی سے بھرپور غذائیں کھائیں اور چوٹی کے اوقات میں بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں۔وہیںعلاقے کے ممتاز رکن سنتوش کماری (سرپنچ) راہول سنگھ (پنچ) نیتو ورما (پنچ) اور شبھم گوتم نے اپنے علاقے میں کارڈیک بیداری اور صحت کی جانچ کے لیے ڈاکٹر سشیل اور ان کی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی اور ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا