بی بی سی
نیویارک؍؍امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا کے وزیرِ اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد انھیں ‘فادر آف انڈیا’ کہا ہے۔منگل کے روز نیو یارک میں دونوں رہنماؤں کی باضابطہ ملاقات کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر نے کہا: ‘مجھے یاد ہے کہ انڈیا (مودی سے) پہلے کیسا تھا۔ وہاں تفرقہ تھا، ہنگامہ آرائی تھی، انھوں نے سب کو متحد کیا۔ جیسے کہ ایک باپ کرتا ہے۔ وہ شاید فادر آف انڈیا ہیں۔ ہم انھیں فادر آف انڈیا کہیں گے۔’صدر ٹرمپ نے کہا کہ نریندر مودی کے لیے ان کے دل میں بے حد احترام ہے اور وہ انھیں بہت پسند کرتے ہیں۔ٹرمپ کے مطابق انتہا پسندی کے معاملے پر نریندر مودی نے پاکستان کو ایک واضح پیغام دیا ہے اور انھیں یقین ہے کہ وہ اس سے متعلقہ صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ یہ دونوں حضرات (مودی اور عمران) ملیں گے اور کوئی حل تلاش کریں گے۔ ‘اگر دونوں مل جائیں تو کچھ اچھی چیز ضرور سامنے آئے گی۔’ٹرمپ نے ہیوسٹن میں ہونے والی تقریب کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ لوگ اس تقریب میں نریندر مودی کو دیکھ کر بہت پرجوش تھے۔ٹرمپ نے کہا: ‘وہ اس شخص سے بہت پیار کرتے ہیں۔ لوگ پاگل ہو گئے تھے۔ نریندر مودی امریکی راک سٹار ایلوس پریسلی کی طرح ہیں۔ ایسا لگتا تھا کہ ایلوس واپس آگئے ہیں۔’ایک صحافی نے پوچھا کہ آپ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان کو کیسے دیکھتے ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ آئی ایس آئی نے القاعدہ کی تربیت کی تھی؟ اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے یہ بیان نہیں سنا ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے کہا کہ ‘مجھے معلوم ہے کہ آپ کے وزیر اعظم اسے دیکھیں گے۔’ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کے متعلق کہا کہ یہ بہت اچھا ہوگا اگر دونوں رہنما (مودی اور عمران) مل کر مسئلہ کشمیر کا کوئی حل تلاش کریں۔ ‘ہم سب ایسا چاہتے ہیں۔’امریکی صدر نے کہا وہ عمران خان سے بھی ملاقات کر چکے ہیں اور اس دوران دونوں کے مابین بہت سے امور پر بات چیت ہوئی ہے۔ایک دن قبل ٹرمپ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ نریندر مودی نے ہیوسٹن میں ہاؤڈی مودی کے پروگرام میں بہت ہی جارحانہ بیان دیا تھا۔ہاوڈی مودی پروگرام میں پاکستان کا نام لیے بغیر نریندر مودی نے کہا کہ ‘انڈیا کے (کشمیر کے متعلق) فیصلوں سے انھیں پریشانی ہے جن سے اپنا ملک نہیں سنبھل رہا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو انتہا پسندی کو پالتے پوستے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انڈیا کے ساتھ جلد تجارتی معاہدہ کیا جاسکتا ہے اور اس کے لیے بات چیت جاری ہے۔انھوں نے کہا: ‘بعد میں بڑا معاہدہ ہو سکتا ہے لیکن جلد ہی دونوں ممالک کے مابین تجارتی معاہدہ ہونے والا ہے۔’اس سے قبل انڈیا کے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہیوسٹن میں ڈھائی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے توانائی کے شعبے میں ایم او یو تیار ہوا ہے۔انہوں نے کہا: ‘اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ آنے والی چند دہائیوں میں 60 ارب ڈالر کی تجارت ہوگی اور 50 ہزار افراد کے لیے روزگار پیدا ہوگا۔ ہندوستان کی جانب سے یہ اپنے آپ میں بہت بڑا قدم ہے۔’مودی اور ٹرمپ کی ملاقات کے بعد انڈیا کے سکریٹری خارجہ وجے گوکھلے نے پریس کانفرنس کی۔انھوں نے کہا کہ ‘انڈیا پاکستان سے بات کرنے سے گریز نہیں کررہا ہے۔ ہم پاکستان سے بات کریں گے بشرطیکہ وہ دہشت گردی کے خلاف کوئی ٹھوس اقدام کریں اور اب تک پاکستان نے ایسا نہیں کیا ہے۔’