بلنکن نے ترکی، اردن، سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کے ساتھ غزہ کی نئی تجویز پر تبادلہ خیال کیا

0
137

اسرائیلی تجویز سے غزہ کی پٹی میں دشمنی کے مستقل خاتمے کے ساتھ ساتھ تمام یرغمالیوں کی رہائی بھی ہوگی
یواین آئی

واشنگٹن؍؍امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کوممکنہ طورپر حاصل کرنے کے لئے اسرائیل کی نئی تین حصوں پر مشتمل تجویز پر تبادلہ خیال کے لئے ترکی، سعودی عرب اور اردن کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی۔وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں یہ اطلاع دی۔ اس معاہدے میں تمام مغویوں کی رہائی بھی شامل ہوگی۔
اس سے پہلے دن میں، صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل نے ایک روڈ میپ کے ساتھ ایک نئی جامع تجویز پیش کی ہے جس سے غزہ کی پٹی میں دشمنی کے مستقل خاتمے کے ساتھ ساتھ تمام یرغمالیوں کی رہائی بھی ہوگی۔
جمعہ کو جاری ہونے والی ریلیز میں کہا گیا ہے، ’’وزیرخارجہ اینٹونی جے بلنکن نے آج سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے بات کی۔” وزیر خارجہ نے میز پر فوری جنگ بندی حاصل کرنے، تمام یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے اور جنگ کے خاتمے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاہدے سے غزہ کے لوگوں کو کس طرح بہت فائدہ پہنچے گا، جس میں بڑی مقدار میں انسانی امداد، شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی، بحالی اور تعمیر نو کے کام کا آغاز شامل ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ مسٹر بلنکن نے ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر برائے امور خارجہ اور تارکین وطن ایمن صفادی کے ساتھ تجویز کے بارے میں اسی طرح کی بات چیت کی۔ انہوں نے اپنے ہم منصبوں پر زور دیا کہ حماس کو معاہدے کو قبول کرنے کے ساتھ ہی حماس کے ساتھ تعلق رکھنے والے ہر ملک کو بلاکسی تاخیر کے ایسا کرنے کے لئے دباؤ ڈالنا چاہیے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا