مغربی بنگال میںسب سے زیادہ 76.05 فیصد ووٹنگ اورسب سے کم 54.33 ووٹنگ مہاراشٹر میں ہوئی
یواین آئی
نئی دہلی؍؍لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں مختلف علاقوں میں شدید گرمی اور لو کے درمیان آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 49 سیٹوں پر اوسطاً 60.48 فیصد ووٹنگ ہوئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹنگ پیر کی صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہی۔ کچھ جگہوں پر اکا دکا واقعات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں خرابی کے علاوہ مجموعی طور پر ووٹنگ پرامن رہی۔ پانچویں مرحلے میں اوڈیشہ اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 35 سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوئی، جس میں ان سیٹوں کے 69.34 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔کمیشن کی طرف سے کل رات دیر گئے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پانچویں مرحلے میں مغربی بنگال کی سات سیٹوں پر سب سے زیادہ 76.05 فیصد ووٹنگ ہوئی جب کہ سب سے کم ووٹنگ مہاراشٹر میں ہوئی، جہاں 54.33 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ کمیشن کے مطابق ووٹنگ مجموعی طور پر پرامن رہی۔
اس مرحلے میں بہار کی کل 40 میں سے پانچ سیٹوں کے لیے 54.33 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ جھارکھنڈ کی 14 میں سے تین سیٹوں پر 63.09 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ مہاراشٹر کی کل 48 سیٹوں میں سے 13 سیٹوں پر 54.33 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اوڈیشہ میں پانچویں مرحلے میں لوک سبھا کی 21 میں سے پانچ سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی، جہاں 69.34 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
وہیں اس مرحلے میں اتر پردیش کی 80 میں سے 14 سیٹوں پر 57.79 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ جموں و کشمیر کی پانچ سیٹوں میں سے بارہمولہ سیٹ پر ووٹنگ ہوئی، جہاں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے چیف الیکٹورل آفیسر کے مطابق 58.17 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جو 1984 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کی واحد سیٹ پر 69.62 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔
اس طرح ان 49 نشستوں پر 695 امیدواروں کی قسمت الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں قید ہو چکی ہے۔ پانچویں مرحلے میں لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے والے بڑے امیدواروں میں، جن کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا، ان میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ (لکھنؤ)، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی (رائے بریلی)، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی (امیٹھی)، پیوش گوئل ( ممبئی شمالی)، جموں اور کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ (بارہمولہ)، لوک جن شکتی پارٹی کے چراغ پاسوان (حاجی پور) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے جویل اوراوں (سندر گڑھ) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی وزرائ سادھوی نرنجن جیوتی، کوشل کشور، ڈاکٹر پروین بھارتی، شانتنو ٹھاکر، کپل پاٹل، اناپورنا دیوی، راجیو پرتاپ روڈی اور راشٹریہ جنتا دل کی روہنی آچاریہ کی قسمت ای وی ایم میں درج کی گئی۔
اس مرحلے میں اتر پردیش کی جن 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ان میں موہن لال گنج (محفوظ)، لکھنؤ، رائے بریلی، امیٹھی، جالون (محفوظ)، جھانسی، ہمیر پور، بندہ، فتح پور، کوشامبی (محفوظ)، بارہ بنکی (محفوظ) ، فیض آباد، قیصر گنج اور گونڈا شامل ہیں۔ ان میں سے 10 سیٹیں جنرل کیٹیگری کی ہیں اور چار سیٹیں ریزرو ہیں۔
مہاراشٹر کی 13 سیٹوں یعنی دھولے، ڈنڈوری، ناسک، پالگھر، بھیونڈی، کلیان، تھانے، ممبئی نارتھ، ممبئی نارتھ ویسٹ، ممبئی نارتھ ایسٹ، ممبئی نارتھ سینٹرل، ممبئی ساؤتھ سینٹرل اور ممبئی جنوبی پارلیمانی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ نشستیں بہار میں جن پانچ سیٹوں پر انتخابات ہوئے ہیں وہ مدھوبنی، سیتامڑھی، سارن، مظفر پور اور حاجی پور لوک سبھا حلقے ہیں۔ اس کے علاوہ اوڈیشہ میں برگڑھ، سندر گڑھ، بولانگیر، کندھمال اور اسکا، جھارکھنڈ میں تین سیٹیں چترا، کوڈرما اور ہزاری باغ، مغربی بنگال میں سات سیٹیں بنگاؤں، بیرک پور، ہاوڑہ، الوبیریا، شری رام پور، ہوگلی اور آرام باغ ہیں۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر اور لداخ میں صرف ایک پارلیمانی نشست کے لیے ووٹنگ ہوئی۔
سال 2019 کے انتخابات میں، ان 49 سیٹوں میں سے 32 پر بی جے پی کے امیدوار، سات پر شیوسینا (غیر منقسم) اور چار پر ترنمول کانگریس کے امیدوار کامیاب ہوئے۔پانچویں مرحلے میں کل 8.95 کروڑ لوگوں کو 49 سیٹوں پر ووٹ دینے کا حق حاصل تھا، جن میں سے 4.69 کروڑ مرد اور 4.26 کروڑ خواتین ووٹر ہیں۔اس مرحلے میں بہوجن سماج پارٹی 46، بی جے پی 40، کانگریس 18، سماج وادی پارٹی 10، شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) سات، ترنمول کانگریس سات، شیوسینا چھ، بیجو جنتا دل پانچ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی پانچ، کمیونسٹ پارٹی انڈیا نے چار، راشٹریہ جنتا دل نے چار سیٹوں پر اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے چار سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے۔
اوڈیشہ اسمبلی کے دوسرے مرحلے کی 35 سیٹوں میں سے بیجو جنتا دل اور بی جے پی 35-35 سیٹوں پر، کانگریس 33 اور عام آدمی پارٹی 10 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ دوسرے مرحلے میں ان سیٹوں پر 41 خواتین سمیت 265 امیدوار میدان میں تھے، جن کا مستقبل 79.70 لاکھ ووٹروں کے ہاتھ میں ہے۔ وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک اس الیکشن میں کانتا بانجی اور ہنجلی سیٹوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
چوتھے مرحلے کی ووٹنگ کے ساتھ ہی کل 543 سیٹوں میں سے 379 سیٹوں پر ووٹنگ کا عمل ختم ہو گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 102 پارلیمانی حلقوں، دوسرے میں 88، تیسرے میں 93 اور چوتھے میں 96 پارلیمانی حلقوں میں انتخابات ہو چکے ہیں۔ پہلے چار مرحلوں میں 45.1 کروڑ سے زیادہ رائے دہندوں نے ووٹ ڈالے ہیں اور ان مراحل میں اوسط 66.95 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ چھٹے اور ساتویں مرحلے میں بالترتیب 25 مئی اور یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ کا تناسب اس طرح رہا…
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ… ووٹنگ کا فیصد
بہار…………………….54.85
جموں و کشمیر …………58.17
جھارکھنڈ…………………….63.09
لداخ ………………………69.62
مہاراشٹر ……………………54.33
اڈیشہ…………………….69.34
اتر پردیش………57.79
مغربی بنگال …………76.05
اڈیشہ اسمبلی کی کل 147 سیٹوں میں سے ریاست میں دوسرے مرحلے میں 35 سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوئی۔ جہاں ریاست کے نو اضلاع میں سب سے زیادہ سبرن پور ضلع میں 79.92 فیصد اور سندر گڑھ میں 67.74 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ اس کے علاوہ بارگڑھ میں 75.97 فیصد، بلانگیر میں 68.46 فیصد، بودھ میں 75.21 فیصد، گنجام میں 64.47 فیصد، جھارسوگوڑا میں 76.81 فیصد، کندھمال میں 68.77 فیصد اور نیاگڑھ میں 72.00 فیصد ووٹنگ ہوئی۔