یواین آئی
نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے منگل کو بمبئی ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر مہر ثبت کردی جس میں اس نے کہا ہے کہ پولیس فوجداری مقدمات کی تحقیقات کے دوران کسی بھی ملزم کی غیر منقولہ جائیدادیں قرق نہیں کرسکتی ۔ تاہم ، عدالت نے منقولہ جائیداد ضبط کرنے پر کوئی روک نہیں لگائی ہے ۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بینچ نے بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ تعزیراتی قانون (سی آر پی سی) کی دفعہ 102 میں غیر قانونی جائیدادوں کو ضبط کرنے اور قرق کرنے کا پولیس کا حق شامل نہیں ہے ۔ جسٹس کھنہ نے بینچ کے لئے رضامندی کا فیصلہ سنایا ، لیکن جسٹس گپتا نے اپنا فیصلہ الگ سے لکھاہے ۔ مہاراشٹرا حکومت نے ہائی کورٹ