مدھیہ پردیش: باقی آٹھ پارلیمانی حلقوں میں کل ووٹنگ ہوگی

0
0

بھوپال، // لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کے تحت مدھیہ پردیش کی باقی آٹھ پارلیمانی سیٹوں پر کل ووٹنگ کے ساتھ ہی ریاست میں انتخابات کے ووٹنگ مرحلے کا اختتام ہوجائے گا۔
ریاست کی آٹھ پارلیمانی سیٹوں دیواس، اجین، مندسور، رتلام، دھار، اندور، کھرگون اور کھنڈوا پر کل صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے تقریباً تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ چوتھے مرحلے میں ان آٹھ سیٹوں کے لیے کل 74 امیدوار میدان میں ہیں۔
اس سے پہلے ریاست کے چیف الیکشن آفیسر انوپ راجن نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ چوتھے مرحلے میں ریاست کی بقیہ آٹھ لوک سبھا سیٹوں دیواس، اجین، مندسور، رتلام، دھار، اندور، کھرگون اور کھنڈوا کے لیے کل ووٹنگ ہوگی۔ ووٹنگ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہوگی۔ ووٹنگ سے ڈیڑھ گھنٹہ قبل موک پول کی کارروائی کی جائے گی۔ ووٹنگ کے لیے مجموعی طور پر 18 ہزار سات پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں 231 اسسٹنٹ پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔
مسٹرراجن نے بتایا کہ ان آٹھ پارلیمانی حلقوں کے لیے کل 74 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں دیواس اور مندسور میں آٹھ-آٹھ، کھنڈوا میں 11، کھرگون میں پانچ، رتلام میں 12، دھار میں سات، اندور میں 14 اور اجین میں نو امیدوار شامل ہیں۔
اس سے قبل، مدھیہ پردیش کی کل 29 پارلیمانی نشستوں میں 19 اپریل کو پہلے مرحلے میں چھ سیٹوں، دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کوچھ سیٹوں اور تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو نو سیٹوں پرووٹنگ مکمل ہوئی۔ اب ریاست کی باقی آٹھ لوک سبھا سیٹوں کے لیے کل ووٹنگ ہوگی۔
ریاست کی آٹھ پارلیمانی سیٹوں پر ووٹنگ کے چوتھے مرحلے میں کل 1 کروڑ 63 لاکھ 70 ہزار 654 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔ ان میں 82 لاکھ 48 ہزار 91 مرد ووٹرز، 81 لاکھ 22 ہزار 175 خواتین ووٹرز اور 388 تھرڈ جینڈر ووٹرز شامل ہیں۔ دریں اثنا، پولنگ ٹیموں کو اپنے پولنگ اسٹیشن کے مواد، ای وی ایم اور وی وی پیٹ کے ساتھ پولنگ اسٹیشنوں پر بھیج دیا گیا ہے۔
اس مرحلے میں ریاست کی اندور پارلیمانی سیٹ ان دنوں سب سے زیادہ زیر بحث ہے۔ کانگریس نے یہاں سے اکشے کانتی بم کو اپنا باضابطہ امیدوار قرار دیا تھا، لیکن پرچہ نامزدگی واپس لینے کے دن ہی انہوں نے سب کو حیران کر دیا اور نہ صرف اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا، بلکہ کانگریس کو الوداع کہہ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کے بعد اب اندور سے کانگریس کا کوئی با اختیار امیدوار انتخابی میدان میں نہیں ہے۔ تاہم، ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری اور پارٹی کے دیگر رہنما اب یہاں کے لوگوں سے نوٹا کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے یہاں سے موجودہ ایم پی شنکر لالوانی پر ایک بار پھر اعتماد ظاہر کیا ہے۔
اس کے علاوہ جھابوا-رتلام سیٹ بھی اس مرحلے پر زیر بحث ہے۔ اس قبائلی اکثریتی علاقے میں کانگریس نے اپنے قدآور قبائلی کیڈر اور سابق مرکزی وزیر کانتی لال بھوریا کو میدان میں اتارا ہے۔ ان کا مقابلہ بی جے پی امیدوار ریاستی حکومت کے وزیر ناگر سنگھ چوہان کی بیوی انیتا ناگر سنگھ چوہان سے ہونے والا ہے۔
چوتھے مرحلے کے ساتھ ہی ریاست کی تمام 29 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ مکمل ہو جائے گی۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ ریاست میں موجودہ 29 میں سے 28 سیٹیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا قبضہ ہے۔ صرف چھندواڑہ سیٹ کانگریس کے پاس ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا