ریاست کی آئینی حیثیت کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی : گورنرستیہ پال ملک
لازوال ڈیسک
سرینگرریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور دیگر کئی سیاسی لیڈران نے آج گورنر ستیہ پال ملک کے ساتھ ملاقات کی ۔ عمر عبداللہ کے قیادت والے وفد کے ممبران نے سیاحوں اور امر ناتھ یاتریوں کو وادی سے واپس جانے کی ایڈوائیزری جاری کئے جانے کے بعد ریاست میں پیدا ہوئی صورتحال کے بارے میں گورنر کو جانکاری ۔ انہوں نے لوگوں میں پیدا ہوئے خوف و حراس کے بارے میں بھی گورنر کو بتایا ۔ گورنر نے وفد کو بتایا کہ ریاست میں امن و قانون کی جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اُس میں فوری نوعیت کا ردِ عمل ضروری تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو اس بات کی اطلاع نہیں تھی کہ امر ناتھ یاتریوں پر ممکنہ طور دہشت گردانہ حملے ہو سکتے ہیں ۔ گورنر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایل او سی پر گولی باری ہو رہی ہے جس کا بھارتی افواج مناسب جواب دے رہیں ہیں ۔ گورنر نے کہا کہ ریاستی پولیس کے سربراہ اور فوج کے کور کمانڈر نے کل پریس کانفرنس میں اسی بات کا خلاصہ کیا اور برآمد کئے گئے ہتھیاروں کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی ۔ گورنر نے کہا کہ فوری نوعیت کا ردِ عمل وقت کا تقاضا تھا ۔ گورنر نے کہا کہ اسی صورتحال کے پیش نظر یاتریوں اور سیاحوں کیلئے ایڈوائیزری جاری کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہر شہری کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔ گورنر ستیہ ال ملک نے مزید کہا کہ ریاست کی آئینی حثیت میں بدلاو¿ کے بارے میں حکومت کو کوئی علمیت نہیں ہے لہذا خوف و حراس پیدا کرنے کی اور اس معاملے کو سیکورٹی صورتحال سے جوڑنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ داخہ سیکرٹری اور صوبائی کمشنر کشمیر نے کل شام صورتحال کو واضح کیا تھا ۔ گورنر نے سیاسی لیڈروں سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ A اور ریاست میں امن بنائے رکھنے کیلئے اپنا رول ادا کریں ۔