مدرسہ تعلیم القران کی تعلیمی خدمات قابل ستائش

0
0

 

مدرسہ تعلیم القران بڑی کے ہونہار طالب علم واجد علی نے تقریر میں اول مقام حاصل کیا
تبریز ملک

درہال //سائیں میراں باباؒپونچھ کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر ہر سال ضلعی سطح پر تلاوت، نعت اور تقریری مسابقے کا انعقاد کیا جاتا ہے ،جس میں راجوری، پونچھ کے طلباءکافی تعداد میں شرکت کرتے ہیں اس سال بھی یہ مسابقہ دو دن قبل منعقد کیا گیا تھا جس میں امسال سال گزشتہ سال کے مقابلے طلباءکی تعداد کافی زیادہ تھی تقریری مقابلے میں کل پینتیس طلباءنے حصہ لیا تھا ،جس میں اول مقام وادی درہال ملکاں کی سرزمین پر چلنے والے ایک چھوٹے سا پارٹائم مکتب کے ہونہار طالب علم واجد علی ولد ماسٹر امتیاز احمد ملک نے حاصل کر کے نہ صرف اپنے اساتذہ، مکتب اور والدین کا نام روشن کیا بلکہ پوری تحصیل کے ساتھ ساتھ پورے ضلع کا نام بھی بلند کیا۔ مدرسہ تعلیم القران بڑی درہال کوئی سینکڑوں طلباءپر مشتمل کسی بڑی سے عمارت میں نہیں چلتا بلکہ تین چار کرایہ کی دوکانوں میں پارٹائم تعلیم کا سلسلہ چلتا ہے اور یہ سلسلہ آج سے نہیں بلکہ یہ مکتب پچھلے 20 سالوں سے اس علاقے کے بچوں کو قرآن کریم ناظرہ کے ساتھ ساتھ دو دو چار چار پاروں کا حافظ بنانے کے ساتھ بنیادی مسائل نعت و منقبت، تلاوت اور تقریر کا انداز طریقہ کار کی تعلیم بھی دیتا آیا ہے،۔ مدرسہ تعلیم القران کو اس وقت سب سے زیادہ عروج اس وقت حاصل ہوا جب ایک محنتی اور بچوں کو اس مقام تک لانے والا بہتر استاد مکتب چار چاند لگانے والے جناب قاری نزاکت صاحب میسر ہوئے تو انہوں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مکتب کی ترقی ریڑھی کی ہڈی کی مانند کام کیا ،مدرسے کو ہمیشہ اپنا سمجھ کر محنت کی اور آج یہ سہرا بھی ان کے سر جاتا ہے۔ مہتم ادارہ جناب مولانا ڈاکٹر محمد صدیق قادری نے قاری موصوف کو مدرسے کے معاملات میں کلی اختیارات دے دئے تھے تاکہ مدرسہ ترقی کرے اور ساتھ ہی ساتھ ڈاکٹر موصوف نے خود اس مکتب میں اپنا فارغ دے کر ہمیشہ دیکھ بھال کی ہے اور درپیش تمام مشکلات کا سامنا کر کے مکتب پر کسی بھی قسم کی آنچ نہیں آنے دی۔ مہتمم ادراہ نے قرآن کریم ناظرہ کی تعلیم خود اسی مکتب حاصل کی ہے اس مکتب کے فارغین میں ایک حافظ قرآن بھی ہیں جنہوں نے سال 2007 میں جناب حافظ و قاری محمد الیاس صاحب کی نگرانی میں حفظ کیا تھا بہت سارے طلباءجناب قاری الیاس کی شاگردی کا شرف رکھتے ہیں جو 10،10 پاروں کے حافظ ہیں جناب حافظ مظفر صاحب کے علاوہ دیگر نوجوانوں دس دس پاروں کے حافظ ہونے کے ساتھ ساتھ انجنیئر بھی ہیں اس مکتب کے اکثر فارغین ایم اے، بی ایڈ بھی کر چکے ہیں اور کچھ پی ایچ ڈی تک پہنچ چکے ہیں یہ مدرسہ ضلع راجوری کی تحصیل درہال ملکاں کے گاو¿ں بڑی درہال ملکاں میں واقع ہے جس گاو¿ں کے لوگ 90 فیصد پڑھے لکھے ہیں مکتب تعلیم القرآن میں آج بھی پانچ اساتذہ ایک سو پچاس سے زائد بچوں کو صرف شام میں تین گھنٹے تعلیم دیتے ہیں چھوٹی کے بعد بچے اپنے اپنے گھروں کو واپس جا کر اسکول کی تعلیم پر اپنا پورا وقت دیتے ہیں۔مکتب کلی طور پر فیس پر منحصر ہے جو آج بھی 100 سے 150 کے درمیان لی جاتی ہے اسی سے یہ سارا نظام چلتا ہے کسی بھی ٹرسٹ یا اوقاف سے ایک پیسہ بھی امدادی طور پر اس مکتب کو نہیں دیا جاتا ہے بہرحال اساتذہ اور مہتم ادراہ کا مقصد تعلیم کو عام کرنا ہے وہ جسیے بھی ممکن ہو. اور اس کے ثمرات بھی دونوں اضلاع کی عوام پچھلے دو سالوں سے ملاحظہ کر رہی ہے گزشتہ سال بھی اس طالب علم نے حضرت کے عرس کے موقع پر تیسرا مقام حاصل کیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا