اجودھیا تنازعہ:ثالثی ناکام

0
0

سپریم کورٹ میں چھ اگست سے باقاعدہ سماعت ہوگی
یواین آئی

نئی دہلیاجودھیا کے رام جنم بھومی۔بابری مسجد تنازعہ میں ثالثی ناکام ہوجانے کے بعد سپریم کورٹ میں اس معاملہ کی چھ اگست سے باقاعدہ سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے جمعہ کو کہاکہ اس تنازعہ کے نپٹارے کے لئے شروع کیا گیا ثالثی کا عمل ناکام رہا ہے اور اب اس کی چھ اگست سے باقاعدہ سماعت کی جائے گی۔ عدالت میں پیر اور جمعہ کو نئے اور مفاد عامہ سے منسلک معاملات کی سماعت ہوتی ہے ، اس لئے اس معاملے کی سماعت ہفتہ میں تین دن منگل، بدھ اور جمعرات کو ہوگی۔ آئینی بنچ کے دیگر اراکین جج ایس اے بوبڈے ، جج ڈی وائی چندرچوڑ، جج اشوک بھوشن اور جج ایس عبدالنذیر ہیں۔ عدالت عظمی کے سابق جج ایف ایم آئی کلیف اللہ، سماجی کارکن مسٹر شری روی شنکر اور ثالثی معاملات کے ماہر وکیل شری رام پنچو کی ثالثی کمیٹی نے کل آئینی بنچ کے سامنے سیل بند لفافے میں اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ آئینی بنچ نے آج اس رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ثالثی کا عمل ناکام رہا ہے ۔ عدالت نے گزشتہ18جولائی کو تین رکنی ثالثی کمیٹی سے کہا تھا کہ وہ ثالثی عمل کے نتائج کے بارے میں اسے 31جولائی یا یکم اگست کو مطلع کرے تاکہ وہ معاملہ میں آگے بڑھ سکے ۔ عدالت نے ثالثی عمل میں ہوئی پیش رفت سے متعلق رپورٹ کو خفیہ رکھنے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت عظمی نے اس برس آٹھ مارچ کو جج کلیف اللہ کی صدارت میں ثالثی کے لئے تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی تاکہ اس زمینی تنازعہ کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ نپٹایا جاسکے ۔ خیال رہے کہ اس زمینی تنازعہ میں الہ آباد ہائی کورٹ کے 2010کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمی میں 18اپیل دائر کی گئی ہیں۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اس متنازعہ زمین کو تین برابر حصوں میں تقسیم کرنے اور سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑہ اور رام للہ کو دینی کی ہدایت دی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا