جموںوکشمیرکلچرل اکیڈیمی نے 34واں بلیدان دیوس اَمر شہید سروانند کول پریمی کو وقف کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز (جے کے اے اے سی ایل) نے معروف شاعر اَمر شہید سروانند کول پریمی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے رائٹرز کلب جموں کے کے ایل سہگل ہال میں 34 بلیدان دیوس کا اِنعقاد کیا۔اِس موقعہ پر چیف سیکرٹری اَتل ڈولومہمان خصوصی تھے۔چیف سیکرٹری نے اَپنے خطاب کے دوران پریمی جی کے راستے پر صحیح معنوں میں چلتے ہوئے ان کی وراثت کا احترام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اُنہوں نے خطے کے اَمیر ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لئے فن کاروں اور شاعروں کی خدمات کو تسلیم کرنے اور منانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔سیشن کا آغاز راجندر پریمی کے خطاب سے ہوا اور اس کے بعد پرنسپل سیکرٹری ثقافت سریش کمار گپتا اور سیکرٹری کلچرل اکیڈیمی سنجیورانا نے ادبی لیجنڈ امر شہید سروانند کول پریمی کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔اِس تقریب میں ممتاز شخصیات اورشائقین نے شرکت کی جنہوں نے مرحوم شاعر کی خطے کی ثقافتی ترقی میں اُن کی خدمات کو یاد کیا۔سیشن کے اِختتام پر راجندر پریمی نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔اِفتتاحی سیشن کے بعد ایک اور دلفریب مقالہ پڑھنے کا سیشن ہوا جس میں ممتاز سکالروں کی بصیرت افروز پرزنٹیشنوں کو پیش کیا گیا۔
پروفیسر پی این تریسال نے دیگر مترجمین کے ساتھ مل کر سروند کے بھگوت گیتا کے ترجمے کا تقابلی تجزیہ کیا جبکہ ونود کمار پنڈتا نے ’’سروانند کول پریمی۔ محبت اور ہم آہنگی کا ایک شاعر‘‘ کے عنوان سے ایک پُر جوش مقالہ پیش کیا اور آر ایل جوہر نے ’’آنجہانی ایس این کول پریمی کے بارے میں مختلف سکالروں، ناقدین اور مصنفین کے خیالات‘‘ کو کشمیری میں اِشتراک کیا۔اِس سیشن میں اِلٰہ آباد یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر رتن لال ہانگلو بھی موجود تھے جنہوں نے سروانند کول پریمی کے ادبی کارناموں پر روشنی ڈالی۔سیشن کی صدارت پروفیسر رتن لال شانت نے کی جبکہ کمشنر ریلیف ا ینڈ رِی ہیبلی ٹیشن اروند کاروانی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔شاعری سیشن میں بی این بیتابؔ، پی این شادؔ، اے کے نازؔ، سنتوش شاہ نادانؔ، جے کے بیزانؔ، اشوک گوہرؔ، بی این ابھیلاشؔ، ڈولی تکوؔ، موتی لال مصروفؔ، تیج ساگرؔ، دِلدار موہنؔ، راجندر آغوشؔ، وِجے ولیؔ اور کسم دھرؔ نے اَپنے مدلل کلام سے سامعین کو مسحور اور محظوظ کیا۔امرشہید سروانند کول پریمیؔ کی شاعری کو موسیقی سے خراجِ عقیدت پیش کرنے سے سامعین محظوظ ہوئے۔