وزیراعظم نے پورے ملک کےلئے’تاریخی دن‘قرار دیا

0
0

آج کروڑوں مسلم ماﺅں اوربہنوں کی جیت ہوئی :نریندرمودی
لازوال ڈیسک

نئی دہلیوزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امت شاہ نے آج کے دن کوہندوستان کی جمہوریت کےلئے بہت اچھا دن قراردیا ہے۔طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھا میں منظورہونے کے بعد برسراقتدار جماعت بی جے پی میں زبردست خوشی کی لہردیکھنے کو مل رہی ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھا میں منظورہونےکے بعد آج کے دن کوتاریخی دن قراردیا ہے۔ بی جے پی لیڈروں نے آج بل منظورہونے کے بعد اسے تاریخی دن قراردیا ہے۔ دراصل راجیہ سبھا میں طلاق ثلاثہ بل کی حمایت میں 99 ووٹ پڑے جبکہ اس کی مخالفت میں 84 ووٹ پڑے۔ اس طرح سے راجیہ سبھا میں یہ بل منظورہوگیا۔اس سے قبل بی جے پی اپوزیشن جماعتوں اورمسلم رہنماوں کی مخالفت کے باوجود اس بل کو پاس کرانے کے لئے بضد تھی۔ جبکہ جمعرات کویہ بل لوک سبھا میں پہلے ہی منظورہوگیا تھا۔ طلاق ثلاثہ بل کے منظورہونے کے بعد مودی حکومت کی یہ بڑی جیت مانی جارہی ہے۔ وزیراعظم مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ نے بھی ٹوئٹ کرکے مسلم خواتین کے لئے تاریخی دن قراردیا۔وزیراعظم مودی نے طلاق ثلاثہ بل کی منظوری کے بعد ٹوئٹ کرکے خوشی کا اظہارکیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیاتین طلاق بل کا پاس ہونا خواتین کوبااختیاربنانے کی سمت میں بہت بڑا قدم ہے۔ خوش آمد کے نام پرملک کی کروڑوں ماوں اوربہنوں کوان کے حقوق سے محروم رکھنے کا گناہ کیا گیا۔ مجھے اس بات پرفخرہے کہ مسلم خواتین کوان کا حق دینے کا سہرا ہماری حکومت کوحاصل ہوا ہے۔وزیراعظم نریندرمودی نے ایک اورٹوئٹ کیا”پورے ملک کےلئے آج ایک تاریخی دن ہے۔ آج کروڑوں مسلم ماﺅں اوربہنوں کی جیت ہوئی ہے اورانہیں عزت کے ساتھ جینے کا حق ملا ہے۔ صدیوں سے تین طلاق کی برائی سے متاثرہ مسلم خواتین کوآج انصاف ملا ہے۔ اس تاریخی موقع پرمیں سبھی اراکین پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیرداخلہ امت شاہ نے طلاق ثلاثہ بل کی منظوری کے بعد ٹوئٹ کرکے وزیراعظم نریندر مودی کومبارکباد پیش کرتے ہوئے آج کا دن ہندوستان کی جمہوریت کے لئے بہت اچھا دن قراردیا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنے عہد کوپورا کرکے تین طلاق پرپابندی عائد کردی ہے، جومسلم خواتین کواس لعنت سے آزادی ملے گی۔ امت شاہ نے ان تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نےاس تاریخی بل کی حمایت کی۔راجیہ سبھا میں آج تین طلاق بل پربحث کے دوران بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کی تجویزخارج ہوگئی۔ سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کی تجویز کے حق میں 84 اوراپوزیشن میں 100 ووٹ پڑے۔ طلاق ثلاثہ بل کواب سلیکٹ کمیٹی کے پاس نہیں بھیجا جائے گا اوراب کوئی ترمیمی تجویزبھی نہیں آئے گی۔ اس سے قبل اپوزیشن لیڈرغلام نبی آزاد نے اس بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت پرسخت تنقید کی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا