کابینہ اجلاس :کئی اہم فیصلے لئے گئے

0
0

کے اے ایس امتحانات کے نصاب میں یو پی ایس سی کی طرز پر یکسانیت لانے کو منظوری دی
لازوال ڈیسک

  • جموں؍؍وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میں آج یہاں کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کئی اہم فیصلے لئے گئے۔کابینہ اجلاس میں2005 بیچ کے آئی اے ایس افسروں کو ترقی دینے کو منظوری دی گئی۔ان افسران میں ایم راجو، منظور احمد لون اور بشیر احمد بٹ شامل ہیں جنہیںیکم جنوری2018 سے آئی اے ایس کا سلیکشن گریڈ دیا گیا ہے۔2014 آئی اے ایس بیچ کے3 افسروں کو یکم جنوری2018 سے سنیئر ٹائم سکیل دیا گیا جن میں ڈائفوڈ ساگر دتاترے، راہول یادو اور اوئس احمد شامل ہیں۔کابینہ میٹنگ میں جے اینڈ کے کاڈر کے 2000 بیچ کے آئی پی ایس افسروں کویکم جنوری2018 سے سُپر ٹائم سکیل میں ترقی دینے کو ہری جھنڈی دکھائی گئی۔ ان افسروں میں ایس پی پانی، بسنت کمار رتھ اور غلام حسن بٹ شامل ہیں۔کابینہ نے2004 بیچ کے آئی پی ایس افسر دیپک کمار سلاتھیہ کو بھی یکم جنوری 2018 سے سُپر ٹائم سکیل میں ترقی دینے کو منظوری دی ہے۔کابینہ نے رفیق الحسن اور وجے کمار جو کہ2005 بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں کو یکم جنوری2018 آئی پی ایس کا سلیکشن گریڈ دینے کو بھی منظوری دی۔کابینہ نے2014 بیچ کے افسر ڈاکٹر جی بی سندیپ چکرورتی اور امرت پال سنگھ کو یکم جنوری2018 سے سنیئر ٹائم سکیل دینے کو منظوری دی ہے۔کابینہ میٹنگ میں روی کمار کیسر کو یکم جولائی2017 ء سے اپیکس سکیل( پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فارسٹس) دینے کو منظوری دی گئی۔کابینہ نے منوج پنت، پی کے سنگھ اور وی سدھارتہ کمار کو یکم جولائی2017 سے75500-80000 ایچ اے جی پلس گریڈ میں پی سی سی ایف کے طور ترقی دینے کو منظوری دی۔کابینہ نے وی کے سنگھ، جگمیت تکپا، ایس کے گپتا، سرویش رائے، این پی سنگھ، اسد محمود، نثار احمد درزی اور اے کے گپتا کو فی الفور ایڈیشنل پی سی سی ایف کے طور 67000-79000 ایچ اے جی پے سکیل میں ترقی دینے کی منظوری دی۔ ایس سینتھل اور سمیر بھارتی کو بالترتیب 27-04-2017 اور4-07-2017 سے34700-6700+10000 پے سکیل میں بطور چیف کنزرویٹر آف فارسٹس ترقی دینے کو منظوری دی۔ریاستی کابینہ کے اجلاس میں جموں اینڈ کشمیرکمپی ٹیٹو ایگزامینیشن رُول2018 کے نصاب اور سکیم میں یکسانیت لاکر اسے آل انڈیا سروس ایگزمینیشن کی طرز پر منعقد کرنے کی نوٹیفکیشن کو منظوری دی گئی۔اس وقت جے اینڈ کے کمپی ٹیٹو ایگزامینیشن کا سلیبس اور سکیم یو پی ایس سی کے پُرانے سلیبس اور سکیم پر محیط تھا۔تا ہم یو پی ایس سی نے2011 میں آل انڈیا سروسز کے سلیبس اور سکیم میں تبدیلی لائی تھی۔ یو پی ایس سی کا یہ طرز عمل اپنانے سے ریاست کے اُمیدواروں کو بیک وقت سہولیت مہیا ہوگی جو کہ جے اینڈ کے پی ایس سی اور یو پی ایس سی کے مسابقتی امتحانات کی تیاری کررہے ہیں۔ اس سے ریاست سے تعلق رکھنے والے اُمیدواروں کے یو پی ایس سی سول سروس امتحان پاس کرنے کے مواقعے بڑھ سکتے ہیں۔یاستی کابینہ نے 8 پرنسپل مجسٹریٹس( سول جج جونئیر ڈویثرن/ منصف) کی اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کی منظوری دی گئی۔ یاد رہے پہلے مرحلے میں اننت ناگ، بارہ مولہ، سرینگر، جموں، ڈوڈہ، راجوری، کرگل اور لیہہ میں8 جووئنال جسٹس بورڈ قائم کئے جائیں گے۔کابینہ نے ای کورٹ مشن موڈ پروجیکٹ کی موثر عمل آوری کے لئے مختلف پے بینڈس میں74 دیگر اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کی بھی منظوری دی۔ریاستی کابینہ میں پی ایچ سی حضرت بل سرینگر کا درجہ بڑھا کر اسے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بنانے کو منظوری دی گئی۔کابینہ نے سب سینٹر دومانہ جموں اور دیور کپواڑہ کے طبی مرکز کو بھی پرائمری ہیلتھ سینٹر کے طور ترقی دینے کو بھی منظوری دی ہے۔کابینہ نے ان طبی اداروں کے لئے14 اسامیوں کو بھی معرض وجود میں لانے کو ہری جھنڈی دکھائی۔کابینہ کی ایک میٹنگ میں ضلع سانبہ کے دیہات کٹلی میں انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنے کے لئے222 کنال17 مرلے سیٹ لینڈ محکمہ صنعت و حرفت کو منتقل کرنے کو منظوری دی گئی۔کابینہ نے نارائین دیہات، تحصیل نگروٹہ ضلع جموں میں انیمل ہسبنڈری محکمہ کو144 کنال13 مرلے سٹیٹ لینڈ منتقل کرنے کو منظوری دی۔ جموں ہوائی اڈے کی توسیع کے پیش نظر بیلی چرانہ پولٹری پروجیکٹ کو یہاں سے منتقل کیا جائے گا۔محکمہ پلاننگ، ڈیولپمنٹ اینڈ مونیٹرنگ فارم کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے لازمی رقومات فراہم کرے گا۔کابینہ کا اجلاس میں جی ایم سی سرینگر اور جی ایم سی جموں میں رجسٹرار اکیڈیمک کی اسامیوں کو اپ گریڈ کیا گیاجو بالترتیب37400-67000+8700 اور37400-67000+10000 کے پے بینڈ کے دائرے میں ہوں گی۔کابینہ نے ضلع کپواڑہ کے سب ڈویثرن ہندواڑہ میں پرائیویٹ بی ایڈ کالج کھولنے کو منظوری دی گئی۔اس دوران کابینہ کی ایک میٹنگ میں سنیئر کنسلٹنٹ( اپتھو مالوجی) ڈاکٹر سمیر مٹو کو ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز/ فیملی ویلفئیر جموں کے طور تعینات کرنے کو منظوری دی گئی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا