ان گائوں کے ہزاروں لوگ ہندستانی فوج کو منسیاری سے نہ ہٹائے جانے پر ناراض
یواین آئی
پتھورا گڑھ/نینی تال؍؍ہندوستان-چین سرحد سے متصل اتراکھنڈ کے پتھورا گڑھ ضلع کے منسیاری کے 25 گاوؤں نے اس بار عام انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان گائوں کے ہزاروں لوگ ہندستانی فوج کو منسیاری سے نہ ہٹائے جانے پر ناراض ہیں۔منسیاری ترقیاتی بلاک کے سرمولی کے ضلع پنچایت رکن جگت مارتولیا کے مطابق چین کی سرحد سے ملحقہ منسیاری ترقیاتی بلاک کے 25 گاووں کے لوگ گزشتہ ڈھائی دہائی سے منسیاری کے بلاتی فارم اور کھلیا ٹاپ سے ہندوستانی فوج کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ہندستانی فوج یہاں اپنی موجودگی کو مسلسل بڑھا رہی ہے جس کی وجہ سے اس علاقے کی حیاتیاتی تنوع اور قدرتی وسائل متاثر ہو رہے ہیں۔ خاص طور پر پینے کے پانی کے ذرائع آلودہ ہو رہے ہیں۔ الپائن ہمالیہ کے اس علاقے میں کسی بھی قسم کی تعمیرات کرنا غیر محفوظ ہے۔ سرکاری محکموں کی طرف سے بھی مسلسل مداخلت جاری ہے۔
مسٹر مارتولیا نے مزید کہا کہ 1999 سے گاؤں والے فوج کو بلاتی فارم اور کھالیا ٹاپ سے کہیں اور منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت اور انتظامیہ کی طرف سے ان کے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
لہٰذا بونگا، سرمولی، مالا گھوڑپتہ، ٹلہ گھورپٹہ، بنیاگاؤں، کاوادھر پاپڑی، سیرا سوریندھار، دراتی، خصیا آباد، سورنگ، جلتھ، درکوٹ، ڈممر، ہرکوٹ، دھاپا، لاسپا، میلم، سائپولو، پاتو، بْوئی اور ڈمڈمیا کے 12000 ووٹروں نے اس بار عام انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گاؤں والوں کی جانب سے یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ 11 سے 17 اپریل تک انتخابی بائیکاٹ کے حوالے سے علاقے میں ایک جامع آگاہی مہم چلائی جائے۔ انہوں نے ضلعی الیکشن آفیسر کو ایک خط بھی لکھ کر اس مہم کو چلانے کی اجازت مانگی ہے۔