spot_img

ذات صلة

جمع

جے ایم ایف نے این سی ای آر ٹی کی کتاب میںشیعہ رہنما کے متعلق مواد کی مذمت کی

ایسی حرکتیں رواداری، ہمدردی اور تنوع کے احترام کے...

’’ویٹرینیرینز ضروری ہیلتھ ورکرز ہیں‘‘

ڈی اے ایچ جموں نے عالمی یوم ویٹرنری 2024...

لوک سبھا انتخابات 2024

جی ایچ ایس ایس راجوری میںسویپ بیداری پروگرام کا...

اخراجات کے مبصر نے راجوری میں انتخابی

اخراجات پر ای سی آئی کے ضوابط کے نفاذ...

کولار سیٹ سے متعلق امیدوار کے انتخاب میں کشمکش کی وجہ سے کوئی رکن کانگریس نہیں چھوڑے گا: شیوکمار

بنگلورو، // کرناٹک میں کولار لوک سبھا سیٹ کی الاٹمنٹ کو لے کر کانگریس کے اندر جاری کشیدگی کے جواب میں نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے جمعرات کو یقین دلایا کہ وزیر اعلی سدارامیا کے ساتھ میٹنگ میں اس معاملے پر بات کی جائے گی۔ اس معاملے پر پارٹی کا کوئی رکن استعفی نہیں دے گا۔
مسٹر شیوکمار نے یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ ’’کولار میں ٹکٹ کے لیے امیدواروں کا دباؤ ہے۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں اس پر بات کی جائے گی۔ اس پر کوئی پارٹی سے استعفیٰ نہیں دے گا۔‘‘ اس دوران انہوں نے ذاتی عزائم کی بجائے پارٹی کے اجتماعی مفاد پر زیادہ زور دیا۔
نائب وزیر اعلیٰ نے بنگلورو دیہی حلقہ میں کانگریس پارٹی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور جے ڈی ایس کے خلاف مقابلہ کرنے کی صلاحیت پر اعتماد ظاہر کیا۔ انہوں نے دیوے گوڑا خاندان کے خلاف ماضی کی انتخابی فتوحات پر بھی روشنی ڈالی، ان مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں کانگریس کے امیدوار زبردست مخالفت کا سامنا کرنے کے باوجود جیت کر سامنے آئے۔
مسٹر شیوکمار نے خاص طور پر کمار سوامی اور انیتا کمار سوامی پر جیت کا ذکر کیا جو کہ اس علاقے میں پارٹی کی کامیابی کے ٹریک ریکارڈ کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے ان کامیابیوں کی وجہ عوام کی مسلسل حمایت اور حلقے میں پارٹی کی مضبوط موجودگی کو قرار دیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے چتردرگا سے گووند کرجول کو میدان میں اتارنے کے فیصلے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر شیوکمار نے اپنے کانگریس امیدوار چندرپا کی طاقت پر زور دیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ بی جے پی کی طرف سے امیدواروں کا انتخاب، بشمول موجودہ ممبران پارلیمنٹ اور وزراء کو ٹکٹ نہ دینا، ریاست میں بی جے پی کی اندرونی کمزوریوں کی نشاندہی کرتا ہے۔

spot_imgspot_img
%d bloggers like this: