spot_img

ذات صلة

جمع

سایہءرحمت : ایک آگاہی، ایک خواب، ایک بشارت

 

 

 

 

 

( شکیب اکرم عرف ماشا بابو کے یوم وفات پر خصوصی پیشکش)
(✍ محمد خورشید اکرم سوزؔ )
—————————-

اتریں عجیب روشنیاں رات خواب میں
کیا کیا نہ عکس تیر رہے تھے سراب میں ( شکیبؔ جلالی)
بنی نوع انسان کا خوابوں سے عجیب رشتہ ہے ۔ خواب ہر انسان کے وجود کا ایسا حصہ ہے جسے وہ چاہ کر بھی اپنے وجود سے الگ نہیں کر سکتا ہے۔ نیند کی حالت میں لاشعور کی سطح پر ذہن و دماغ کے پردے پر کسی فلم کی طرح کچھ جانے انجانے واقعات ، مقامات و مناظر دکھائی دیتے ہیں؛ یہی خواب کہلاتے ہیں ۔ ویکیپیڈیا WIKIPEDIA میں خواب کی تعریف ان الفاظ میں درج کی گئی ہے ،

” A dream is a succession of images, ideas, emotions, and sensations that usually occur involuntarily in the mind during certain stages of sleep. Humans spend about two hours dreaming per night, and each dream lasts around 5 to 20 minutes”

دہشت ہے کہ اضطراب کیا ہے
یہ سہما سا خواب خواب کیا ہے ( ماجدؔ صدیقی) کچھ خواب سہانے ہوتے ہیں تو کچھ ڈراؤنے ! خواب آزمائش بھی ہوتے ہیں جیسے حضرت ابراہیمؑ کا اپنے جگر گوشہ حضرت اسماعیلؑ کو قربان کرنے کا خواب ! کچھ خواب آگہی اور بشارت کے بھی خواب ہوتے ہیں جیسے حضرت یوسفؑ کا خواب !
رسول اللہﷺ نے خواب کی تین قسمیں بتائی ہیں : ”ایک اچھا خواب جو اللہ کی طرف سے بشارت ہوتا ہے، دوسرا جو شیطان کی طرف سے غم میں ڈال دینے والا ہوتا ہے اور تیسرا جو انسان کی زندگی کے اہم خیالات کا عکس ہوتا ہے۔“ (بخاری) جب ہمارے عزیز ترین لوگ ہم سے ابدی طور پر جدا ہو جاتے ہیں تو ہماری دلی تمنا ہوتی ہے کہ ہم انہیں خواب میں دیکھیں ۔ ہمارے بابو شکیب نے بھی جب محض 23 سال کی عمر میں رضائے الہی سے داعئ اجل کو لبیک کہا تو ہم لوگ ( میں اور ام شکیب نزہت جہاں) بھی بابو کو خواب میں دیکھنے کی آرزو رکھتے ہیں اور ہم نے بابو کو نہایت کمسنی کی حالت میں خواب میں دو، تین بار دیکھا بھی۔ اسکے باوجود ام شکیبؔ نزہتؔ جہاں قیصر اللہ تبارک و تعالی سے یہ دعا بھی کرتی رہی ہیں کہ وہ انہیں کسی طرح آگاہی دیں کہ بابو شکیب کس حال میں ہے ۔ اسی درمیان 30 دسمبر 2021 کو بابو کے دو جگری دوست سنگلدیپ اور سوجیت ملنے کیلئے آئے اور کافی دیر تک بابو سے جڑی ہوئی اپنی یادوں کو شیئر کرتے رہے۔ کبھی نہایت والہانہ انداز میں اور کبھی اشکبار آنکھوں سے! سوجیت نے بتایا کہ 28/12/2021 کو اس نے بابو کو خواب میں دیکھا ہے کہ وہ بہت ہی خوبصورت جگہ میں بادلوں کے درمیان بیٹھا ہوا ہے اور بہت خوش نظر آ رہا ہے لیکن میرے اور اسکے درمیان Transparent بادلوں کا بیرئیر Barrier ہے ۔ وہ مجھ سے بہت دور ہے لیکن میں اسے اچھی طرح دیکھ رہا ہوں اور بات کر رہا ہوں ۔ سوجیت نے بتایا کہ اس نے بابو سے کہا کہ ، ” شکیب تم کہاں ہو؟ تمہیں یاد ہے کہ ہم لوگوں نے 2022 میں آئرلینڈ سمیت دنیا کی کئی خوبصورت جگہوں کی سیر کرنے کا پروگرام بنایا تھا ۔” بابو ہنستے ہوئے سوجیت کو جواب دیتا ہے کہ "میں ابھی جہاں ہوں اس سے زیادہ خوبصورت جگہ کوئی اور ہو ہی نہیں سکتی ہے۔” سوجیت پھر پوچھتا ہے ، "وہ کون سی جگہ ہے ؟” بابو سوجیت کو جواب دیتا ہے ، "سایہ ء رحمت”۔ پھر سوجیت کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔۔

اپنے اس خواب کا ذکر سوجیت نہایت والہانہ انداز میں کرتا ہے لیکن اسکے ساتھ ساتھ ہم سبھی کی آنکھیں اشک بار ہو جاتی ہیں ۔ سوجیت نے خواب میں پہلی بار بابو سے "سایہءرحمت” کا نام سنا تھا ۔ اسلئے اب وہ ہم لوگوں سے اسکا مفہوم پوچھ رہا تھا۔ ہم نے سوجیت کو بتایا کہ اسکے میننگ Meaning ہیں ، ” The Shadow of Blessings of Almighty God” سوجیت اور سنگلدیپ ” سایہ ء رحمت ” کا مفہوم جان کر بہت پر سکون دکھائی دے رہے تھے۔ انکی سمجھ میں یہ بات آگئی تھی کہ بابو نے سوجیت سے خواب میں صحیح ہی کہا ہے کہ ، "میں ابھی جہاں ہوں اس سے زیادہ خوبصورت جگہ کوئی اور ہو ہی نہیں سکتی ہے۔” پھر دونوں بچے جو کہ انجینئر ہیں، تقریبا” ایک گھنٹہ تک Life after Death کے Islamic Concept پر مجھ سے گفتگو کرتے رہے۔

اللہ تبارک و تعالی کی فضل و کرم سے امید ہے کہ انہوں نے ہمارے لخت جگر کو اپنی رحمتوں کے سائے میں جگہ عطا فرمائی ہے اور سوجیت کا خواب ہم لوگوں کیلئے بالخصوص نزہت کیلئے ایک بشارت ہے۔

اللہ تبارک و تعالی سوجیت کو راہ مستقیم کی ہدایت سے نواز دیں اور ہمارے لخت جگر محمد شکیب اکرم کی مغفرت فرمائیں، اسکے درجات بلند کریں اور اسکو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائیں۔ آمین !

پھر کل نزہت سے بات کرتے ہوئے اچانک مجھے ایک بات یاد آئی کہ اگست 2016 میں بابو جب انجینئرنگ فرسٹ ایئر کا طالب علم تھا تب اس نے مجھے فون کرکے بتایا کہ مجھے ایک پروگرام میں Seven Under The Shade Of Al-Arsh کے موضوع پر انگلش میں تقریر کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ اسلئے مجھے اس موضوع پر تفصیلی جانکاری دیجئے ۔ پھر میں نے بابو کو اپنے محدود مطالعہ کی روشنی میں جانکاری دی ، وہ بہت خوش ہوا اور اس نے اپنی یونیورسٹی میں منعقد پروگرام میں اس موضوع پر تقریر کی۔ کل 27 جنوری 2022 کو جب مجھے یہ بات یاد آئی تو اشکبار آنکھوں سے مجھے یہ احساس ہوا کہ لاشعوری طور پر ہمارا بابو اگست 2016 میں ہی ” سایہءرحمت ” کا طلبگار ہو گیا تھا اسلئے اس نے Seven Under The Shade Of Al-Arsh کے موضوع کا انتخاب کیا تھا اور اب اللہ تبارک و تعالی نے سوجیت کے خواب کے ذریعہ ہم لوگوں کو یہ

بشارت دی ہے کہ ہمارا لخت جگر اپنے رب کا پیارا بندہ شکیب "سایہءرحمت ” میں پہنچ گیا ہے۔ سبحان اللہ! الحمداللہ!

————————

بفضلہ تعالی اس واقعہ کا دوسرا خوشگوار پہلو یہ ہے کہ ان تمام باتوں کے پیش نظر میں ام شکیب کو یہ اطمینان دلانے میں کامیاب رہا کہ اللہ رحمان و رحیم نے انکی دعا کو قبول ہوئے ہمارے لخت جگر کے عزیز ترین دوست کے خواب کے ذریعہ ہم لوگوں کو یہ آگاہی دی ہے کہ بابو کو اللہ پاک نے نفوس مطمئن میں شامل کر لیا ہے اور اسے "سایہءرحمت” میں جگہ عطا کر دی ہے ۔ الحمداللہ رب العالمین!

—————————-

spot_imgspot_img
%d bloggers like this: