حکومت کی طرف سے فراہم کردہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پروگرام کے ساتھ مکمل طور پر منسلک ہوں:پروفیسر بی ایس سہائے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) جموں نے وزارت ہنر مندی اور صنعت کاری (ایم ایس ڈی ای) کے زیراہتمام دلت انڈین چیمبر آف کامرس (ڈی آئی سی سی آئی) کے تعاون سے چھوٹے کاروبار کی ترقی پر صلاحیت سازی کے پروگرام کے تیسرا بیچ کا آغاز کیا۔وہیں افتتاحی تقریب خوبصورت آئی آئی ایم جموں جگتی کیمپس میں ہوئی، جس نے کاروباری بااختیار بنانے کے ایک نئے باب کا آغاز کیا۔اس تقریب کا افتتاح آئی آئی ایم جموں کے ڈائریکٹر پروفیسر بی ایس سہائے نے کیا۔ واضح رہے تیسرے بیچ میں 35 شرکاء شامل تھے جن کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے ہے جن میں جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔
وہیں شرکاء میں پروفیسر جابر علی، ڈین اکیڈمکس، ڈاکٹر مہیش گڈیکر، سنٹر فار سمال بزنس ڈیولپمنٹ، آئی آئی ایم جموں کے چیئرپرسن، ڈاکٹر وویک شرما، سینٹر فار انٹرپرینیورشپ اینڈ انوویشن، آئی آئی ایم کے چیف انوویشن آفیسر (سی آئی او) شامل تھے۔ وہیںتقریب کا آغاز چراغ کی رسمی روشنی کے ساتھ ہوا، جو اس روشن خیالی اور بااختیاریت کی علامت ہے ۔اس موقع پر ڈاکٹر مہیش گاڈیکر، سنٹر فار سمال بزنس ڈیولپمنٹ، آئی آئی ایم جموں کے چیئرپرسن نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں پروگرام کا ایک جائزہ پیش کیا، جس سے سیکھنے اور ترقی کے ایک بھرپور سفر کی منزلیں طے کیں۔
وہیںپروفیسر بی ایس سہائے، ڈائریکٹر، آئی آئی ایم جموں نے تمام شرکاء کا پرتپاک خیرمقدم کیا، اور کاروباری کوششوں میں نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنی توقعات کا اظہار کریں اور حکومت کی طرف سے فراہم کردہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پروگرام کے ساتھ مکمل طور پر منسلک ہوں۔ ہم مرتبہ سیکھنے اور تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے مہارت کے فرق کو ختم کرنے اور ‘ملازمت کے متلاشیوں’ کے بجائے ‘ملازمت تخلیق کرنے والوں’ کی پرورش میں پروگرام کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت، حکومت ہند، وزارت تعلیم، حکومت ہند، حکومت جموں و کشمیر اور ڈی آئی سی سی آئی کے انمول تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پرپروفیسر جابر علی، ڈین اکیڈمکس، آئی آئی ایم جموں نے اپنے تعارفی کلمات میں، آئی آئی ایم جموں کے شاندار سفر اور پدم شری ڈاکٹر ملند پی کامبلے کے تصور کردہ صلاحیت سازی پروگرام کی ابتداء پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خطے میں ایک مضبوط کاروباری ماحولیاتی نظام کی تشکیل اور جدت اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے انسٹی ٹیوٹ کے عزم پر زور دیا۔