کہاہزاروں کیجریوال اس ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے
یواین آئی
نئی دہلی؍؍عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور دہلی کے وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاسی سازش ہے اے اے پی کے سینئر لیڈر آتشی نے وزیر اعلیٰ کی سیکورٹی کو لے کر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پہلی بار ایک وزیر اعلیٰ کو عہدے پر فائز رہتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے وزیراعلیٰ کو زیڈ کیٹیگری کی سیکیورٹی ہے۔
سوال یہ ہے کہ اب ان کی حفاظت کا ذمہ دار کون ہے؟ وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر میں ہے۔ وہاں کون جارہا ہے؟ کیا لے کر جا رہا ہے؟ اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ ایسے میں مرکز کو جواب دینا چاہئے کہ کیا ای ڈی کی حراست میں اروند کیجریوال کو مناسب سیکورٹی مل رہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ مسٹر اروند کیجریوال کی گرفتاری بی جے پی کی سیاسی سازش ہے۔ ای ڈی کا استعمال کرتے ہوئے ایک قومی پارٹی کے کنوینر کو ایک ایسے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے جس میں دو سال کی تفتیش کے بعد بھی ایک روپیہ بھی برآمد نہیں ہوا ہے اور نہ ہی ای ڈی آج تک عدالت کے سامنے کوئی ثبوت پیش کر سکی ہے۔ یہ ایک مکمل سیاسی سازش ہے۔
اے اے پی لیڈر نے کہا کہ مسٹر اروند کیجریوال کی یہ گرفتاری صرف بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خوف کو ظاہر کرتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو لگتا ہے کہ ملک میں ایک ہی لیڈر ہے جو انہیں چیلنج کر سکتا ہے، پھر اس لیڈر کا نام ہے اروند کیجریوال۔ اس لیے بی جے پی اور وزیر اعظم مودی جی عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال کو کچلنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ایک کے بعد ایک عام ا?دمی پارٹی کے تمام سرکردہ لیڈروں کو ای ڈی کے ذریعے جھوٹے الزامات میں گرفتار کیا جا رہا ہے، جو بی جے پی کا سیاسی ہتھیار بن چکا ہے۔
محترمہ آتشی نے بی جے پی سے کہا کہ مسٹر اروند کیجریوال صرف ایک وزیر اعلیٰ اور لیڈر نہیں ہیں، بلکہ مسٹر کیجریوال ایک خیال، ایک تحریک ہیں۔ مسٹر کیجریوال وہ شخص ہے جو اپنی ا?ئی ا?ر ایس کی نوکری چھوڑ کر اس ملک کی جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ آج مسٹر کیجریوال کو انتخابات سے عین قبل گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں انتخابات میں مہم چلانے سے روکنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔ اگر ایک کیجریوال کو گرفتار کیا گیا تو ہزاروں کیجریوال اس ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ بی جے پی نے جمہوریت کو کچلنے کے لیے ایک کے بعد ایک تمام اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای ڈی- سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو ڈرا دھمکا کر الیکٹرانک بانڈز کے ذریعے کمپنیوں سے ہزاروں کروڑ روپے اکٹھے کیے گئے۔ ایک طرف ہیمنت سورین گرفتار ہیں اور دوسری طرف کانگریس کا بینک اکاؤنٹ منجمد ہے۔ یہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کو متاثر کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ یہ اپوزیشن کو ختم کرنے کا طریقہ ہے۔