دہلی کی شراب پالیسی میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس

0
0

عدالت نے کیجریوال کو 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا
یواین آئی

نئی دہلی؍؍عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی کی شراب پالیسی میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں جمعہ کو مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی چھ دن کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔راؤس ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے مسٹر کیجریوال کو گرفتار کرنے والی ای ڈی کی 10 دن کی تحویل کی مانگ والی درخواست پر متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد 28 مارچ تک تحویل میں بھیجنے سے متعلق حکم منظورکیا۔
مسٹر کیجریوال کی جانب سے عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں ان سے ای ڈی کی تحویل کے مطالبے کو مسترد کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔قبل ازیں، ای ڈی نے مسٹر کیجریوال کو سخت سیکورٹی کے درمیان وکلاء اور دیگر لوگوں سے بھری عدالت میں پیش کیا۔سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی، وکرم چودھری اور رمیش گپتا نے عدالت کے سامنے کیجریوال کا موقف پیش کیا۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے ای ڈی کا موقف پیش کیا۔عدالت کے سامنے، ای ڈی نے وزیراعلیٰ کیجریوال کی 10 دنوں کی حراست کی گزارش کرتے ہوئے انہیں شراب پالیسی گھوٹالہ کا اہم ’سازش کار اورسرغنہ‘ قرار دیا۔ ای ڈی کی طرف سے دلیل دی گئی کہ ’شراب گھوٹالہ‘ کا سب سے زیادہ فائدہ عام آدمی پارٹی کو ہوا۔خصوصی عدالت میں سماعت شروع ہونے سے قبل ای ڈی کے چنگل میں پھنسے دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے جمعہ کو سماعت سے پہلے ہی اپنی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپنی رٹ درخواست واپس لے لی تھی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی خصوصی بنچ کے سامنے مسٹر کیجریوال کا موقف پیش کرتے ہوئے، سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعہ کو نچلی عدالت میں ای ڈی کی حراست سے متعلق کیس کی سماعت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، کہ وہ اپنی رٹ پٹیشن واپس لینا چاہتے ہیں۔ عدالت نے اسے اس کی اجازت دے دی۔مسٹر سنگھوی نے عدالت عظمیٰ سے کہا کہ وہ ای ڈی کی حراست کا سامنا کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
قبل ازیں، عدالت عظمیٰ کی کارروائی شروع ہونے کے کچھ وقت کے بعد خصوصی بنچ نے جمعہ کو ایک خصوصی ذکر کے دوران، مسٹر کیجریوال کی درخواست پر جلد سماعت کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے معاملے کو آج کے لیے درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔جسٹس کھنہ کی سربراہی والی خصوصی بنچ نے ای ڈی کے ذریعہ متعدد گرفتاریوں کے خلاف مسٹر کیجریوال کی عرضی پر فوری طور پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ای ڈی نے وزیر اعلی کیجریوال کو دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں جمعرات کی رات یہاں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے اسی کیس میں گرفتاری سے راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکے کے بعد وزیراعلیٰ کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعہ اپنی گرفتاری کے خلاف جمعرات کی رات سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔جمعہ کو بنچ کے سامنے ‘خصوصی تذکرہ’ کے دوران، مسٹر کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے رٹ پٹیشن کی جلد سماعت کی استدعا کی، جسے قبول کر لیا گیا۔اس سے کچھ وقت پہلے سینئر ایڈوکیٹ سنگھوی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے اس کیس کا خصوصی ذکر کیا تھا اور جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔ جسٹس چندر چوڑ نے انہیں ہدایت دی تھی کہ وہ جسٹس کھنہ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کریں۔
مسٹر کیجریوال نے دہلی کی شراب پالیسی 2021-2022 (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا) کے معاملے میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ذریعہ درج ایک مقدمہ سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں اپنی گرفتاری سے (دہلی ہائی کورٹ سے) راحت حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ اپنی گرفتاری کے معاملے میں سیکورٹی فراہم نہ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔
ای ڈی نے پوچھ گچھ کے لئے وزیر اعلی کیجریوال کو کئی سمن بھیجے تھے، لیکن وہ اس کے سامنے حاضر نہیں ہوئے تھے۔ اس کے بعد ای ڈی نے انہیں 21 مارچ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا۔ای ڈی نے اسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر، دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو بھی گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی بھارت راشٹرا سمیتی کی لیڈر کے کویتا کو اس ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 17 اگست 2022 کو سال 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی بنانے اور اس پر عمل درآمد میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ایک کیس درج کیا تھا۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو کیس درج کیا تھا۔ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) ایم ایل سی کے۔ کویتا اور کچھ دوسرے لوگوں نے شراب پالیسی میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ سسودیا سمیت عام آدمی پارٹی کے کچھ سرکردہ رہنماؤں کے ساتھ ’سازش‘رچی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا