اروند کیجریوال کی گرفتاری کا تعلق الیکشن کے ساتھ ہے:عمر عبداللہ

0
123

سری نگر، //نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کو لوک سبھا الیکشن سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ایسے عمل کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک کے جمہوری اداروں کو کمزور کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیجریوال پہلے اپوزیشن لیڈر نہیں ہیں جن کو گرفتار کیا گیا بلکہ اس سے قبل بھی جارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ بھی ایسا کیا گیا۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
ای ڈی کی طرف سے اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘اس کا تعلق الیکشن کے ساتھ ہے، الیکشن کمیشن کی طرف سے لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے کچھ روز بعد ہی ایک موجودہ وزیر اعلیٰ جو اپوزیشن الائنس کا اہم حصہ بھی ہیں، کو ای ڈی کی طرف سے گرفتار کیا جاتا ہے لیکن وہ پہلا ایسا اپوزیشن لیڈر نہیں ہے بلکہ اس سے قبل جارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ایسا کیا گیا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘یہ بدقسمتی سے ایک ایسے عمل کا حصہ ہے جس سے ملک کے جمہوری اداروں کو کمزور کرنا ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘یہ حکومت ہمیشہ رہنے والی نہیں ہے لیکن وہ صرف جمہوری اداروں کی تباہی کا میراث ہی چھوڑیں گے’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ایسا کئی برسوں سے ہو رہا ہے اور بی جے پی کی مخالفت کرنے والی کوئی ایسی پارٹی نہیں ہے جس کو اس طرح کے حملوں کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو۔
انہوں نے کہا: ‘پچھلے پانچ چھ برسوں سے یہ نئی جمہوریت کا ایک حصہ ہے اور جمہوری اداروں کو کھوکھلا کیا جا رہا ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ایمرجنسی کے زمانے میں لوگوں کو عدالتوں سے انصاف کی امید تھی لیکن آج ہمیں پہلے ہی معلوم ہوتا ہے کہ جج کا فیصلہ کیا ہوگا’۔
انجینئر رشید کے جیل سے ہی کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف نائب صدر نے کہا: ‘یہ افسوس کی بات ہے حالانکہ ابھی تک انہیں کسی چیز کے لئے گناہ گار نہیں پایا گیا ان کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جیل میں بند رکھا گیا ہے ہم جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کس سیاسی لیڈر کا ہاتھ ہے’۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے خلاف سیاسی جماعتوں کا ایک ساتھ ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہم یہ شیر کشمیر کے زمانے سے دیکھتے آرہے ہیں’۔
نیشنل کانفرنس کا این ڈی اے کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ‘نیشنل کانفرنس کا این ڈی اے کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہوگا’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم بی جے پی کے خلاف لڑ رہے ہیں اور سال 2019 میں جو کچھ بی جے پی نے جموں وکشمیر کے ساتھ کیا ہم اس کے خلاف بھی مسلسل لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن پارٹیوں نے اس وقت بی جے پی کا ساتھ دیا آج وہ اس کا خمیازہ بھگت رہی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا