شیو سینا کی قیادت راج ٹھاکرے کریں گے ؟

0
71

۰۰۰
مشرف شمسی
۰۰۰
مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے بی جے پی کے نمبر دو کے رہنما اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے دلّی میں کئی راؤنڈ کی ملاقات کی خبر ہے۔کہا جا رہا ہے کہ راج ٹھاکرے کو بی جے پی کے اتحادی کی شکل میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ مراٹھی مانوس کے ووٹ کا زیادہ حصہ این ڈی اے اتحاد کو مل سکے۔لیکن جہاں تک میں بی جے پی کی موجودہ سیاست کو سمجھتا ہوں اس سیاست کو دیکھتے ہو? مودی اور امیت شاہ راج ٹھاکرے کی شکل میں صرف مہاراشٹر نو نرمان سینا کو اپنے اتحاد میں شامل کرنے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں بلکہ راج ٹھاکرے کے سپرد پوری شیو سینا کرنا چاہتے ہیں۔شندے سینا کو ہی الیکشن کمیشن نے حقیقی شیو سینا مانا ہے۔اس سینا کو ہی تیر کمان کی نشان اور بالا صاحب ٹھاکرے کی فوٹو لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔لیکن بی جے پی اعلی کمان کو معلوم ہے کہ شندے سینا کو بھلے ہی حقیقی شیو سینا اعلان ہو چکا ہے اس کے باوجود اس شیو سینا کو مراٹھی مانوس کا دس فیصدی ووٹ نہیں مل پانے کی اْمید ہے۔کیونکہ مراٹھی مانوس کی ہمدردی بالا صاحب ٹھاکرے اور اْنکے پریوار سے ہے۔ایسے میں سندے سینا کی قیادت بالا صاحب کے پریوار کا کوئی شخص کرتا ہے تو ایکناتھ شنڈے کو بھی اْنکی قیادت میں کام کرنے سیکسی بھی طرح کا گریز نہیں ہوگا۔پھر راج ٹھاکرے تو بالا صاحب کے حیات میں خود کو شیو سینا کا وارث سمجھتے تھے اور اْسنے بالا صاحب اور شیو سینا سے اسلئے بغاوت کیا تھا کہ بالا صاحب ٹھاکرے اپنے بیٹے الدھو ٹھاکرے کو اپنا وارث بنانا چاہتے تھے۔شیو سینک بھی شروعات میں راج ٹھاکرے کو ہی بالا صاحب کا وارث سمجھتے تھے لیکن راج ٹھاکرے شیو سینا سے علاحدہ ہو کر ایک نئی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا کی تشکیل دی لیکن یہ جماعت انتخابی میدان میں شروعاتی کامیابی کے بعد تنزلی کا شکار ہو گئی اور گزشتہ اسمبلی چناو میں مہاراشٹر نو نرمان سینا محض ایک سیٹ ہی جیت پائی اور اب بھی یہ پارٹی کسی بھی لوک سبھا حلقہ میں اپنی طاقت سے کامیابی حاصل کر سکے یہ ممکن نہیں ہے۔میڈیا کی خبروں کے مطابق بی جے پی راج ٹھاکرے کو دو لوک سبھا سیٹ کی پیش کش کی ہے لیکن اسکے باوجود راج ٹھاکرے اور امیت شاہ کی ملاقاتوں کا سلسلہ رک نہیں پا رہا ہے۔اس کا مطلب ہے کہ راج ٹھاکرے کو لیے کر بی جے پی کچھ بڑا کرنے جا رہی ہے۔کیونکہ راج ٹھاکرے کو گزشتہ اسمبلی چناو میں صرف ڈیڑھ فیصدی ووٹ ملے تھے ،ایسے میں راج ٹھاکرے کی پارٹی کے لئے دو لوک سبھا سیٹ اْنکی حثیت سے زیادہ ہے۔لیکن بی جے پی راج ٹھاکرے کو صرف اپنے اتحاد میں ہی شامل نہیں کرنا چاہتی ہے بلکہ پوری شیو سینا راج ٹھاکرے کے ہاتھ میں دینا چاہتی ہے۔وزیر اعلی شندھے کو راج ٹھاکرے کی قیادت میں کام کرنے میں کوئی دقّت نہیں ہونی چاہیئے۔اگر اس بات پر کوئی گفتگو نہیں ہو رہی ہوتی تو راج ٹھاکرے کب کا ممبئی واپس آ چکے ہوتے۔ویسے مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر کی حیثیت سے بی جے پی اتحاد میں راج ٹھاکرے کو شامل کرنے سے بی جے پی کو نقصان کے علاوہ فائدہ نہیں ہوگا۔کیونکہ راج ٹھاکرے اْتر پردیش اور بہار کے لوگوں کو ممبئی سے نکالنے کی بات کرتے رہے ہیں۔
مودی اور امیت شاہ کسی بھی حالت میں اڈھو سینا کو ٹھکانے لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں۔امیت شاہ کو معلوم ہے کہ مہاراشٹر میں گزشتہ لوک سبھا کی کارکردگی دہرانی ہے تو ٹھاکرے کے سامنے ٹھاکرے کو کھڑا کرنا پڑیگا۔حالانکہ راج ٹھاکرے کو شنڈے سینا کی قیادت سنبھالنے کے لئے اپنی بنائی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا کو ختم کرنا پڑیگا۔مجھے نہیں لگتا ہے کہ راج ٹھاکرے کو اتنی بڑی آفر کے بعد وہ اپنی پارٹی کو ختم کرنے میں کسی طرح کی کوئی پریشانی محسوس کریں گے۔دل تھام کر بیٹھیں مہاراشٹر میں بی جے پی اعلیٰ کمان کچھ بڑا کرنے جا رہا ہے جس کی کاٹ شاید الدھاؤ ٹھاکرے کے پاس نہیں ہو۔لیکن آخری فیصلہ تو عوام کو کرنی ہے۔
میرا روڈ ،ممبئی
موبائل 9322674787

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا