پتنجلی آیوروید اپنے گمراہ کن اور جھوٹے اشتہار کے لیے معذرت خواہ

0
0

غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ،کہا قانون کی حکمرانی کا سب سے زیادہ احترام کرتے ہیں
یواین آئی

نئی دہلی؍؍پتنجلی آیوروید اور اس کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا، جنہیں ’گمراہ کن‘اشتہار جاری کرنے کے معاملے میں توہین عدالت کے نوٹس کا سامنا ہے، نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ایلوپیتھی دوا کو بدنام کرنے پر بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے 19 مارچ کو ان کی سرزنش کی تھی اور رام دیو اور بال کرشنا کو 2 اپریل کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا تھا۔اس سے پہلے عدالت عظمیٰ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے بالاکرشنا نے کہا ہے کہ وہ قانون کی حکمرانی کا سب سے زیادہ احترام کرتے ہیں اور اس پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اشتہار جس میں صرف عام بیانات تھے، نادانستہ طور پر قابل اعتراض جملے بھی شامل کر دیے گئے۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ ’’کمپنی کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو عدالتی حکم کا علم نہیں تھا۔‘‘یوگا گرو بابا رام دیو کے شاگرد بال کرشنا نے 21 نومبر 2023 کو پتنجلی آیوروید کے ذریعہ دیے گئے ایک بیان میں غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں اس طرح کے اشتہارات جاری نہ ہوں۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ ڈرگس اینڈ میجک ریمیڈیز (قابل اعتراض اشتہارات) ایکٹ 1954 کا شیڈول جے، جسے ڈرگس اینڈ میجک ریمیڈیز (قابل اعتراض اشتہارات) ایکٹ 1955 کے ساتھ پڑھا گیا ہے، پرانی حالت میں ہے اور آخری تبدیلیاں 1996 میں متعارف کرائی گئی تھیں۔حلف نامہ میں کہا گیا کہ ڈرگ اینڈ کاسمیٹک ایکٹ 1940 اس وقت منظور کیا گیا جب آیوروید کی تحقیق میں سائنسی ثبوت کی کمی تھی۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنی کے پاس اب ثبوت پر مبنی سائنسی اعداد و شمار کے ساتھ ساتھ آیوروید میں کی گئی طبی تحقیق بھی موجود ہے، جو مذکورہ شیڈول میں مذکور بیماریوں کے تناظر میں سائنسی تحقیق کے ذریعے ہونے والی پیش رفت کو ظاہر کرے گی۔سپریم کورٹ نے 19 مارچ کو توہین عدالت نوٹس کا جواب داخل کرنے میں رام دیو اور بال کرشنا کی ناکامی پر سخت نوٹس لیا تھا اور انہیں 2 اپریل کو اگلی سماعت کے لیے اس عدالت کے سامنے ذاتی طور پر حاضر ہونے کا حکم دیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا