کشمیر میں فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں غیرمعمولی اضافہ
یواینی آئی
سرینگرجموں کشمیر میں فوجی اہلکاروں کی طرف سے خود کشی کرنے کے رجحان میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے کیلر علاقے میں جمعہ کے روز ایک پیرا کمانڈو نے مبینہ طور اپنی ہی سروس رائفل سے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ شوپیاں ضلع کے مچھپور کیلر میں تعینات 23 پیرا رجمنٹ کے ایک کمانڈو نے جمعہ کی صبح قریب ساڑھے دس بجے دوران ڈیوٹی مبینہ طور اپنی ہی سروس رائفل سے اپنی زندگی تمام کی۔انہوں نے بتایا کہ واقعہ رونما ہوتے ہی ان کے ساتھی مذکورہ پیرا کمانڈو کی طرف دوڑے اور ان کو خون میں غلطاں دیکھا۔پیرا کمانڈو کو نازک حالت میں نزدیکی فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ مہلوک فوجی کی شناخت پیرا کمانڈو کرم جیت سنگھ کے بطور ہوئی ہے۔دریں اثنا ایک پولیس افسر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود بھی جموں وکشمیر میں تعینات سیکورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔سابق مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بھامرے نے ماہ فروری میں راج سبھا میں فوجی جوانوں کی طرف سے خودکشیاں کرنے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018 کے دوران 80 فوجی اہلکاروں نے خود کشی کی جبکہ ہوائی فوج میں 16 اہلکاروں اور نیوی میں 8 اہلکاروں نے خود کشی کی۔ انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں 75 فوجی اہلکاروں کے بارے میں شک کیا جاتا ہے کہ انہوں نے خود کشی کی ہے جبکہ سال 2016 میں 104 فوجی اہلکاروں کی موت خودکشی کرنے سے واقع ہوئی ہے۔