ہندوستان میں صنفی عدم مساوات میں کمی آئی

0
0

نئی دہلی، //ملک میں صنفی عدم مساوات میں کمی آرہی ہے اور ہندوستان عالمی صنفی عدم مساوات انڈیکس 2022 میں 14 مقامات کی چھلانگ لگا کر 108 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔

خواتین اور بچوں کی بہبود کی مرکزی وزارت نے جمعرات کو یہاں کہا کہ "انسانی ترقی کی رپورٹ 2023-2024” کے انڈیکس، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام- یو این ڈی پی کی ایک رپورٹ نے ہندوستان میں صنفی عدم مساوات میں کمی کو ظاہر کیا ہے۔ یو این ڈی پی نے صنفی عدم مساوات کا انڈیکس 2022 جاری کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ہندوستان صنفی عدم مساوات انڈیکس ( جی آئی آئی ) 2022 میں 0.437 کے اسکور کے ساتھ 193 ممالک میں 108 ویں نمبر پر ہے۔ صنفی عدم مساوات انڈیکس 2021 میں ہندوستان 0.490 کے اسکور کے ساتھ 191 ممالک میں 122 ویں نمبر پر ہے۔

وزارت نے کہا کہ یہ جی آئی آئی 2021 کے مقابلے جی آئی آئی 2022 میں 14 مقامات کی نمایاں چھلانگ کی نشاندہی کرتی ہے۔ گزشتہ 10 برسوں میں جی آئی آئی میں ہندوستان کی درجہ بندی میں مسلسل بہتری آئی ہے، جو ملک میں صنفی مساوات کے حصول میں ترقی پسند بہتری کی نشاندہی کرتی ہے۔ سال 2014 میں یہ رینک 127 تھا جو اب 108 ہو گیا ہے۔

وزارت کے مطابق یہ حکومت کے فیصلہ کن ایجنڈے کا نتیجہ ہے جس کا مقصد پالیسی اصلاحات کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانا ہے جس کا مقصد طویل مدتی سماجی، اقتصادی اور سیاسی ترقی ہے۔ ان میں لڑکیوں کی تعلیم، ہنر مندی کے فروغ ، کاروباری سہولت اور کام کی جگہ پر حفاظت کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات شامل ہیں۔ ان علاقوں میں پالیسیاں اور قوانین حکومت کے ‘خواتین کی قیادت میں ترقی’ کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا