’سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ہندوستانی فوج کے بہادر ہر میدان میں آگے‘

0
0

ہماچل پردیش میںسنو میراتھن میں 200 سے زائد شرکاء میں ہندوستانی فوج کے ایتھلیٹس کا غلبہ
لازوال ڈیسک
جموں؍؍منالی، سنو میراتھن، جسے اعلیٰ ترین میراتھن ہونے کا اعزاز حاصل ہے، نے اپنے تیسرے ایڈیشن میں ہندوستانی فوج کا غلبہ دیکھا۔ لداخ سکاؤٹس کے شبیر حسین نے منالی کے قریب جنا آبشار کے دلکش برف پوش پہاڑوں پر 42 کلومیٹر – مکمل میراتھن کا ٹائٹل جیتا۔وہیں خواتین کے زمرے میں منالی سے تعلق رکھنے والی موجودہ چیمپئن تنزین ڈولما نے راج کیا۔لاہول میں حالیہ برفانی تودے کی وجہ سے، سیسو (ضلع لاہول اور اسپتی میں 10,000 فٹ کی بلندی پر واقع) اسنو میراتھن کا سالانہ ایونٹ منعقد نہیں ہوسکا کیونکہ مقام کی طرف جانے والی سڑکیں بلاک ہونے کی وجہ سے منتظمین کو چیلنج درپیش تھے۔ اس لیے اس ایڈیشن کو جنا فالس کی برفیلی پہاڑیوں پر منتقل کر دیا گیا۔
اس ایڈیشن کا انعقاد ریچ انڈیا اور ہماچل ٹورازم ڈپارٹمنٹ نے کیا تھا جس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے 200 سے زیادہ دوڑنے والوں نے چار زمروں میں حصہ لیا۔یاد رہے روس، امریکہ، برطانیہ اور سری لنکا کے رنرز نے بھی ایونٹ میں اپنی موجودگی کا نشان لگایا۔وہیںہندوستانی فوج کی ثیوانگ ننگڈن نے ہاف میراتھن جیتی جبکہ ہیملتا خواتین کے زمرے میں چیمپئن بن کر ابھریں۔ ہندوستانی فوج سے ایک بار پھر جگمیٹ اسٹبڈن نے دس کلومیٹر کی کیٹیگری جیتی جبکہ ساکشی خواتین کے زمرے میں پہلے نمبر پر رہیں۔ اس دوران ارمان ٹھاکر نے پانچ کلومیٹر کی دوڑ میں کامیابی حاصل کی۔
دریں اثناء آرگنائزر راجیو کمار نے اس کے اسٹیجنگ پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ سنو میراتھن نے بہت ہی کم وقت میں ہندوستانی ایڈونچر اسپورٹس کیلنڈر میں اپنی جگہ بنائی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک اور بیرون ملک سے 200 سے زیادہ میراتھونرز اس بات کا مظہر ہیں کہ ہر دوڑنے والا لاہول کی برف پوش پگڈنڈیوں میں اسنو میراتھن کا تجربہ کرنا چاہتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا