خواص تحصیل کی گنڈی پنچائیت کی عوام سڑک سے محروم

0
0

مقامی عوام پیدل ساز و سامان ڈھونے پر مجبور،انتظامیہ لے خبر
سید زاہد
بدھل؍؍ راجوری ضلع کی تحصیل خواص کے اکثر دیہات میں رابطہ سڑکیں نہ ہونے کی وجہ سے عام لوگ اپنے کندھوں پر ساز و سامان اپنے گھروں تک پہنچانے پر مجبور ہو کر رہ گئے ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے بتایا کہ دیہات کو آس پاس میں جوڑنے کے لیے کوئی بھی رابطہ سڑک تعمیر نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے گھروں تک ضروری ساز و سامان کندھوں پر اٹھا کر لے جانے پر مجبور ہیں۔ مذکورہ تحصیل کے گنڈی پنچائت کے لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ پنچائیت کہ وارڈ نمبر چھ وارڈ نمبر سات اور وارڈ نمبر آٹھ پر مشتمل بجلی ٹرانسفارمر خراب ہونے کے بعد مذکورہ وارڈوں کے لوگ نے اپنے کندھوں پر اٹھا کر بجلی ٹرانسفارمر کو منتقل کیا ۔غور طلب ہے کہ مذکورہ پنچائت کے وارڈ نمبر چھ وارڈ نمبر سات اور وارڈ نمبر آٹھ کی عوام سڑک سے کئی کلومیٹر کی مسافت پر آباد ہے لیکن ابھی تک مذکورہ پنچایت میں کوئی بھی رابطہ سڑک تعمیر نہیں ہو سکی ۔
وہیںمقامی لوگوں نے انتظامیہ پر کھوکھلے نعرے لگانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پنچایت کی عوام اس ترقی یافتہ دور میں سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ گنڈی پنچایت کے مقامی نوجوان بشن شرما نے نمائندہ لازوال سے گفتگو کے دوران اس بات کا انکشاف کیا کہ آج کے ترقی یافتہ دور میں صرف گنڈی کی پنچایت ہے جس میں سڑک کی سہولت نہیں ہے ۔انہوں نے اس بات پر بھی دکھ کا اظہار کیا کہ گائوں میں سڑک کی سہولت نہ ہونے کے باعث طلباء کی تعلیم پر سب سے زیادہ اثر پڑ رہا ہے کیونکہ سڑک کی عدم دستیابی کے باعث پانچ سے چھ کلو میٹر پیدل سفر طے کرنے کے بعد سڑک کا دیدار نصیب ہوتا ہے ۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ زمینی سطح پر عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پسماندہ دیہات کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیا جا رہا جس کی وجہ سے لوگ قدیم طرز کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ مذکورہ تحصیل کے کئی دیہات میں ابھی بنیادی سہولیا دستیاب نہیں ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا