روس سے 20 ہندوستانیوں کو نکالنے کی کوششیں جاری

0
188

یواین آئی

نئی دہلی؍؍حکومت نے آج کہا کہ روس-یوکرین جنگ میں روسی فوج میں معاون کے طور پر خدمات انجام دینے کے مقصد سے 20 ہندوستانی شہریوں سے سفارت خانے سے انہیں سروس سے نکالنے اور وطن واپسی کی اپیل کی ہے جس پر ہندوستانی سفارت خانہ روسی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں اس سلسلے میں سوالات کے جواب میں کہاکہ ’’ہم جانتے ہیں کہ تقریباً 20 لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ ہم انہیں جلد از جلد نکالنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے دو بیانات جاری کیے ہیں جو آپ نے دیکھے ہیں۔ ہم نے لوگوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ جنگی علاقوں میں نہ جائیں اور ایسے مشکل حالات میں نہ پھنسیں۔ ہم یہاں نئی ??دہلی اور ماسکو دونوں جگہوں پر روسی حکام کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہیں۔”
روس میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی تعداد کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہاکہ ’’جو ہمارے علم میں ہے کہ وہاں 20 لوگ ہیں جو روسی فوج کے ساتھ معاون عملہ یا معاون کے طور پر کام کرنے کے لیے وہاں گئے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور ہماری سمجھ یہ ہے کہ یہ وہی تعداد ہے جو ہمارے پاس اس وقت موجود ہے۔‘‘
مسٹر جیسوال نے کہا کہ یہ لوگ ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہندوستانی سفارت خانہ روسی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان ہندوستانی شہریوں کو روسی فوج سے نکالنے کے لئے بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہندوستانی روس میں مختلف مقامات پر موجود ہیں۔
روس-یوکرین جنگ میں ہندوستانی ہتھیاروں کی سپلائی اور برلن میں ہونے والی میٹنگ کے بارے میں رپورٹس پر وضاحت کرنے کے لیے جب وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ ’’ہمارا موقف سب کو معلوم ہے۔ ہم نے مختلف سطحوں پر اعلیٰ سطح پر کہا ہے کہ ہندوستان اس جنگ کو روکنے کے لیے بات چیت، سفارت کاری، مسلسل رابطہ چاہتا ہے تاکہ دونوں فریق مل کر امن کے لیے حل تلاش کر سکیں۔ ہمارا موقف اب بھی برقرار ہے۔‘‘
برطانوی شہری اور یونیورسٹی آف ویسٹ منسٹر، لندن کی ایک استاد پروفیسر نتاشا کول کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال، جنہیں کرناٹک حکومت نے ایک تقریب میں مدعو کیا تھا لیکن انہیں بنگلورو ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے داخلے سے روک دیا اور ملک بدر کر دیا۔ جیسوال نے کہاکہ ’’ایک برطانوی شہری 22 فروری کو ہندوستان آیا تھا۔ "جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہمارے ملک میں غیر ملکی شہریوں کا داخلہ ایک ‘خودمختار فیصلہ’ ہے۔”
مالدیپ میں ہندوستانی ہیلی کاپٹر چلانے کے لیے فوجی تکنیکی ماہرین کی جگہ لینے کے لیے سویلین ٹیم کی آمد کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ تکنیکی عملے کی پہلی ٹیم مالدیپ میں جدید لائٹ ہیلی کاپٹر چلانے کے لیے مالدیپ پہنچ گئی ہے۔ یہ موجودہ اہلکاروں کی جگہ لے گا جو اب تک اس پلیٹ فارم کو چلا رہے تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا