جموں و کشمیر بورڈ آف سکول ایجوکیشن، کی تجویز ناقابل قبول، بورڈکی مہورشاخ کوریاسی کے ساتھ ضم کرنا نا قابل برداشت:عوامی نمائندگان
شاہ نواز
مہور؍؍مہورکیلئے یہ المیہ رہاہے کہ یہاں تعینات آفیسران بھی کبھی کبھارہی مہورکامنہ دیکھتے ہیں ،اب چونکہ حالات کچھ بہترہوئے ہیں جس کی بڑی وجہ بائیومیٹرک حاضری کی لگام ہے جس نے بڑے بڑے’ کام چوروں‘کوبھی قابوکرہی لیاہے اور سرکاری دفاترمیں حاضری کاچلن اب بہترہورہاہے لیکن جموں وکشمیربورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے ایک حالیہ فرمان نے اہلیانِ مہور کوپریشان کردیاہے۔ جی ہاں جموں وکشمیر بورڈ آف سکول ایجوکیشن کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں پورے جموں وکشمیر میں تقریباً 26 برانچ آفسوں کو ضلع سب آفسوں کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ جو کہ سب دویژن سطح پر اور کئی تحصیل سطح پر قائم کئے گئے تھے۔ جموں وکشمیر بورڈ حکام نے اس بارے میں اپنے حکم نامہ میں دلیل پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ان برانچ دفتروں کو متعلقین کو اْن کے نزدیکی علاقوں میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
لیکن آئن لائن خدمات جارہی ہونے کے بعد ان برانچ دفتروں میں متعلقین کی آوجاہی بہت کم ہوگئی ہے، اس لئے بورڈ حکام کو لگتا ہے کہ ان دفتروں کا وجود اب بے کار ہو گیا ہے۔ اس لئے اب ان برانچ دفاترکو ضلع سب دفاترکے کے ساتھ ضم کرنے پر غورکیا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس حکم نامے میں ضلع ریاسی سے جموں وکشمیر بورڈ کا برانچ آفس مہور بھی شامل ہے۔ یہ حکم نامہ سامنے آتے ہی مہور کے کافی تعداد میں لوگوں نے مایوسگی کا اظہار کیا اور اس حکم نامہ کو ناقابل قبول بتایا۔
جموں وکشمیر بورڈ کے برانچ آفس مہور کو مہور سے ہٹانے کے حوالے سے ڈی ڈی سی وائس چیرپرسن ریاسی ساجرہ قادر نے ’لازوال ‘سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مہور ایک کافی پہاڑی و دور دراز علاقہ ہے جہاں سینکڑوں کی تعداد میں سکول موجود ہیں۔ اْنہوں بتایا کہ یہاں پر جموں وکشمیر بورڈ کا برانچ آفس ہونا از حد لازمی ہے۔ اگر چہ طلباء کو کچھ کاغذی لوازمات آن لائن موڈ پر لایا گیا ہے لیکن ملازمین کو امتحانی نظام چلانے کی سب سٹیشنیری مہور سے فراہم ہوتی تھی اور وہ پہاڑی علاقوں سے سفر کرکے امتحان کے جوابی پرچے بھی مہور میں جمع کراتے تھے اور اْنہیں پھر دوبارہ سے ریاسی کا سفر کرنا پڑے گا۔
ڈی ڈی سی ممبر مہور محمد اسرائیل نے بتایا کہ مہور سے بورڈ کے برانچ آفس کو ہٹانا کسی بھی نظریہ سے قبول نہیں ہے اس لئے بورڈ حْکام کو اس حکم نامہ میں ترمیم کرکے مہور کا نام اس فہرست سے نکال دینا چاہئے۔ بی جے پی لیڈر مہور پردیپ سنگھ نے ’لازوال ‘کے بتایا کہ اْنہیں مہور سے بورڈ برانچ کو ہٹانا منظور نہیں ہے البتہ وہ کوشش کریں گے کہ جموں وکشمیر بورڈ کے چیئرمین کو درخواست پیش کریں گے تاکہ مہور میں بورڈ برانچ کو قائم رکھا جائے۔ مہور کے ایک سماجی کارکن مشتاق احمد ملک نے کہا کہ ہم جموں وکشمیر بورڈ انتظامیہ کو گزارش کرتے ہیں کہ مہور میں اس برانچ آفس کو قائم رکھا جائے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ بورڈ برانچ کو اْٹھانے کی صورت میں قانونی طور پر احتجاج شروع کریں گے۔ اسی حوالے سے سماجی کارکن شبیر احمد چوپان نے بتایا کہ جموں وکشمیر بورڈ کو یہ حْکم نامہ واپس لے کر بورڈ کے برانچ آفسوں کو قائم رکھنا چائے۔ اْنہوں نے بتایا کہ مہور سے بورڈ کا برانچ آفس ہٹانا سب ڈویڑن مہور کی عوام کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے۔
واضح رہے ضلع ریاسی کا سب ڈویژن مہور تین بلاقون و دو تحصیلوں پر مشتمل ہے۔ سب ڈویژن مہور میں پسماندہ و پہاڑی علاقے ہیں۔ مہور میں جموں و کشمیر بورڈ برانچ ہونے سے کافی سہولیات فراہم ہورہی تھی۔ بورڈ حکام کا یہ حکم نامہ جاری کرنے کے بعد مہور کی عوام بورڈ انتظامیہ سے کافی مایوس و ناراض ہیں۔ سب ڈویژن مہور کی عوام جموں وکشمیر بورڈ حْکام سے پرْ خلوص گزار کر رہی ہے کہ ضلع ریاسی کے سب ڈویڑن میں بورڈ برانچ آفس کو بدستور قائم رکھا جائے۔