حکومت کسانوں کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائے: کانگریس
یواین آئی
نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہا ہے کہ کسانوں کا مسئلہ انتہائی اہم ہو گیا ہے اور حکومت کو اس مسئلہ پر بحث کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانا چاہئے۔کسان کانگریس کے صدر سکھ پال سنگھ کھیرا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں ہریانہ حکومت کی طرف سے کسانوں کے ساتھ کیے گئے ظلم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولس طاقت کے استعمال میں گولی لگنے سے ایک کسان کی موت ہو ہوئی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے ابھی تک اپنے علاقے میں ایک کسان کے قتل کی ایف آئی آر درج نہیں کی۔ انہوں نے اس معاملے پر بحث کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’مودی حکومت نے اپنے منشور میں کہا تھا کہ سوامی ناتھن کمیٹی کے مطابق وہ کسانوں کو کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا فائدہ دے گی اور کسانوں اور کھیت مزدوروں کے قرض معاف کرے گی، لیکن ایک بھی قرضہ معاف نہیں کیا گیا۔ اس کے برعکس ایم ایس پی مانگنے والے کسانوں پر گولیاں چلائی جا رہی ہیں‘‘۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ ’’کسان تحریک سے وابستہ شوبھکرن سنگھ کو کل گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، لیکن ہریانہ حکومت یہ ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ملک کی پولیس اپنے ہی کسانوں پر تشدد کر رہی ہے۔ تحریک سے وابستہ 200 سے زیادہ کسان زخمی ہیں، ایک طرف حکومت کسانوں کو ملاقات کے لیے بلا رہی ہے، دوسری طرف پولیس طاقت کا استعمال کر رہی ہے اور آنسو گیس کے گولے داغ رہی ہے، مودی سرکار کسانوں پر گولیاں چلا کر جلیانوالہ باغ کے قتل عام کی یاد دلا رہی ہے۔ آخر کسانوں کا کیا قصور ہے کیا وہ اپنے حقوق کی بات نہیں کر سکتا؟کیا یہ پولیس کا کام ہے کہ وہ کسان مورچہ میں گھس کر ٹریکٹر ٹرالی کو توڑ دے، مورچہ کے جھنڈوں کو پھاڑ کر پاؤں سے کچل دے؟۔انہوں نے کہاکہ "کسانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے سوشل میڈیا ہینڈلز پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے، جبکہ کسان رہنماؤں اور تحریک کے بارے میں بات کرنے والے لوگوں کے ٹوئٹر ہینڈل کو معطل کیا جا رہا ہے۔”