کیا حکومت عارضی ملازمین کی درینہ مطالبات کرے گی پورے:عارضی ملازمین
شیراز چوہدری
راجوری؍؍ مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر میں الگ الگ محکمہ جات میں کام کرنے والے عارضی ملازمین آج بھی اسی انتظار میں ہیں کہ حکومت کب ان کے لیے معقول پالیسی بنائے گی اور ان کو مستقل کرے گی۔ واضح ہے کہ عارضی ملازمین نے جموں و کشمیر کے اندر گزشتہ کئی سالوں سے کافی کم اجرت پر الگ الگ محکمہ جات کے اندر اپنی خدمات سر انجام دی ہیں۔ اس سے پہلے جموں کشمیر کے اندر جتنی بھی سیاسی جماعتوں نے حکومتیں بنائیں انہوں نے ان عارضی ملازمین کے ساتھ وعدے تو کیے مگر ان وعدوں کو پورا نہیں کیا۔
2019 کے بعد ان عارضی ملازمین نے مرکزی سرکار اور لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے اپنی فریاد رکھی اور ساتھ میں یہ بھی کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ پچھلی سرکاروں نے جو کام نہیں کیا وہ کام موجودہ دور میں ہوگا مگر اس کے باوجود بھی ان عارضی ملازمین کی طرف کسی کا کوئی دھیان نہیں دیاگیا حالانکہ موجودہ سرکار نے عارضی ملازمین کی اجرتوں میں اضافہ تو کیا لیکن جس طرح سے ان کا کہنا تھا ہمیں مکمل مستقل کیا جائے تاکہ ہم بھی سکون سے اپنی زندگی گزر بسر کر سکیں اور اپنے بچوں کو بہتر مستقبل فراہم کروا سکے ان کا یہ خواب اج تک خواب ہی رہا چند روز قبل ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے جب جموں کا دورہ کیا تو اس سے قبل عارضی ملازمین نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ وزیراعظم کے اس دورہ سے ہمارے لیے بھی خوشخبری نکل کر ائے گی مگر اس دورے کے دوران ایسا کچھ نہ ہوا ۔عارضی ملازمین کا کہنا ہے ان کا مسئلہ موجودہ حکومت پورا کرے گی یا ابھی عارضی ملازمین کو اور انتظار کرنا پڑے گا؟