ہم وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور گردش پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہیں: امیتاوا مکھرجی
لازوال ڈیسک
حیدرآباد؍؍ صنعت کی پائیدار ترقی کی جانب بامعنی پیش قدمی کرتے ہوئے ہفتہ کو’ایڈوانسڈ آئرن اور بینیفیشن اینڈ سسٹین ایبل لو گریڈ آئرن اور یوٹیلائزیشن‘ پر قومی سیمینار اختتام پذیر ہوا۔ خام لوہے کی پروسیسنگ کے مستقبل میں چھلانگ لگاتے ہوئے، اس سیمینار کا انعقاد مائننگ انجینئرز ایسوسی ایشن آف انڈیا، حیدرآباد چیپٹر اور ملک کے سب سے بڑے لوہے کی پیداوار کرنے والے ادارے این ایم ڈی سی نے کیا تھا۔
اس کی اختتامی تقریب میں، مہمان خصوصی امیتاوا مکھرجی، سی ایم ڈی (اضافی چارج) این ایم ڈی سی نے کہاکہ اعلیٰ درجے کا فائدہ اور کم درجے کے لوہے کا پائیدار استعمال ہماری صنعت کے لیے ایک اہم چیلنج اور ایک موقع کی نمائندگی کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم این ایم ڈی سی میں، وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور گردش پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ای ایس جی سے عہد کرتے ہوئے جدت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ حدود کو آگے بڑھا کر، ہم نہ صرف موجودہ تقاضوں کو پورا کر سکتے ہیں بلکہ لوہے کی صنعت کے لیے ایک لچکدار اور ذمہ دار مستقبل بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر مہمان ذی وقار ایس این ماتھر، صدر ایم ای اے آئی،پی آر ترپاٹھی، سابق سی ایم ڈی، این ایم ڈی سی اور ایم نرسیا، سکریٹری جنرل، ایم ای اے آئی کے ساتھ پریذائیڈنگ آفیسر ونے کمار، ڈائریکٹر ٹیکنیکل این ایم ڈی سی اور چیئرمین ایم ای اے آئی، حیدرآباد چیپٹر بھی اختتامی تقریب میں موجود تھے۔یاد رہے کانفرنس کے دو دنوں کے دوران، تین ٹیکنیکل سیشنز کا انعقاد کیا گیا اور یونیورسٹی آف حیدرآباد، آئی آئی ٹی کھڑگپور، آئی آئی ٹی مدراس، این ایم ڈی سی، اے ایم؍این ایس، ٹاٹا اسٹیل، جے ایس ڈبلیو، اور یونیورسٹی کے طلبائ، ریسرچ فیلوز اور صنعت کے ماہرین نے 14 مقالے پیش کئے۔ اس موقع پرحتمی پینل ڈسکشن میں آگے بڑھنے کے راستے اور درکار پالیسی مداخلتوں پر غور کیا گیا۔وہیں ایم ای اے آئی حیدرآباد چیپٹر اور این ایم ڈی سی نے ایم ای اے آئی کے سابق صدر وی ایس راؤ کو اعزاز دے کر ہندوستانی کان کنی کی صنعت کے اہم شخصیات کا جشن منایا۔