میری حکومت کی اولین ترجیح غریب اور پسماندہ افراد کی فلاح و بہبود ہو گی: آزاد

0
0

کہااین سی اقتدار کی بھوکی ہے، وہ کسی بھی پارٹی کے ساتھ جا سکتے ہیں
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ چیئرمین ڈی پی اے پی غلام نبی آزاد نے آج نگروٹہ، جموں میں ڈی پی اے پی کارکنوں کے ایک اجتماع سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے آئندہ انتخابات کی توقعات میں نچلی سطح پر کوششوں کو تقویت دینے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔ آزاد نے صرف ڈیڑھ سال کے عرصے میں جموں و کشمیر کے ہر کونے میں پارٹی کی موجودگی کو بڑھانے میں پارٹی کارکنوں کی انتھک لگن کی تعریف کی۔اس موقع پر آزاد نے آئندہ انتخابات میں تمام لوک سبھا اور اسمبلی سیٹوں پر جیت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے انتخابی فتح حاصل کرنے اور پارٹی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں نچلی سطح پر متحرک ہونے کے اہم کردار پر زور دیا۔آزاد نے کہاکہ جب ہم آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں، تو یہ ضروری ہے کہ ہم جیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی نچلی سطح پر کوششوں کو تیز کریں۔ آزاد نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت نے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، بنیادی ڈھانچے اور سیاحت کو بڑھانے کے مقصد سے متعدد ترقیاتی منصوبوں کو منظوری دی ہے۔ آزاد نے کلیدی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جن میں ڈگری کالجوں، میڈیکل کالجوں، یونیورسٹیوں، اسکولوں، سڑکوں، پلوں، یاتری نواسوں، حج ہاؤس اور دیگر کئی اہم منصوبوں کی منظوری شامل ہے۔
اسی دوران آزاد نے نیشنل کانفرنس پر حملہ کیا، سیاسی موقع پرستی اور اقتدار کے حصول کے حربوں کا الزال عائد کرتے ہوئے ان کی تاریخ کی مذمت کی۔ انہوں نے این سی پر الزام لگایا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفادات پر اقتدار کی بھوک کو ترجیح دے رہی ہے۔ آزاد نے کہا کہ این سی نے پہلے نظریاتی اختلافات کے باوجود بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تھا، اور آرٹیکل 370 کی تنسیخ جیسے اہم مسائل پر خاموش رہی۔انہوں نے مزیدکہاکہ میں 2014 میں بی جے پی کے ساتھ ان کی بات چیت سے واقف تھا۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے دفاع کے عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے منسوخی کے خلاف بات کی۔ آزاد نے کہاکہ یہ افسوسناک ہے کہ این سی نے مسلسل اقتدار کی پیاس کو عوام کی فلاح و بہبود سے بالاتر رکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد بھی، وہ بی جے پی سے اتحاد کی شراکت کے لیے بھیک مانگنے کو تیار ہیں، جو ان کی موقع پرستانہ فطرت کو مزید بے نقاب کرتا ہے۔
آزاد نے قیادت میں ایمانداری اور دیانتداری کے اپنے عزم پر زور دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے کام کرنے کی اپنی لگن کا اعادہ کیا۔ انہوں نے عوام کو گمراہ کرنے کے خلاف اپنے موقف کا اعادہ کیا اور خطے کو درپیش حقیقی مسائل کے حل پر اپنی توجہ مرکوز کی۔ آزاد نے ڈی پی اے پی کے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ان کامیابیوں کو فعال طور پر عوام تک پہنچائیں، اور جموں و کشمیر کی کمیونٹیز پر حکومتی اقدامات کے مثبت اثرات کو اجاگر کرنے میں ان کے کردار پر زور دیا۔اس میٹنگ میں وائس چیئرمین جی ایم سروڑی، جنرل سکریٹری آر ایس چِب، انیتا ٹھاکر، صوبائی صدر جگل کشور شرما، جنرل سکریٹری ونود مشرا، ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی، ریاستی سکریٹری سنیتا اروڑہ، موہندر شرماو دیگران شامل تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا