ایس ایس ایف انڈیا کے نیشنل ساہتیہ اتسو تعلیمی و کلچرل مقابلہ کا شاندار آغاز

0
0

اعلی تعلیمی بلندی کا حصول بے حد آسان : ایچ ندیم احمد، اردو اکاڈمی چیئر مین (اےپی)

(گنتکل: نیوز بیورو) آندھراپردیش کا مشہور و معروف شہر گنٹکل میں ایس ایس ایف انڈیا کے زیر اہتمام سہ روزہ 16/17/18 فروری کو نیشنل ساہتیہ اتسو کلچرل جشن جاری ہے۔ آج 17فروری سنیچر کو پروگرام کا دوسرادن تھا الگ الگ پروگرام کے لیے سات اسٹیج بنایا گیا تھا وقت مقررہ کے مطابق ساڑھے نو بجے پروگرام کا آغاز ہوا پہلا مقابلہ سینیر سلام رضا کا ہوا جس میں ہر اسٹیٹ سے تین تین بچے گروپ میں بحسن وخوبی طور پر اپنا ہنر پیش کیے اس پروگرام میں فرسٹ گجرات، سکنڈ ویسٹ بنگال، تھرڈ بہار کی ٹیم آئی اس طرح آج کا پروگرام نظم و نسق کے ساتھ رات دس بجے تک چلا ہر پروگرام کے لیے باہر سے جج بلائے گئے تھے ان میں سے چند کے اسماء یہ ہیں ممتاز ثقافی جھارکھنڈ، شعیب ثقافی بہار، عبد الجبار مانو، اس پروگرام میں پچیس اسٹیٹ اورمختلف سینٹرل اور اسٹیٹ یونی ورسیٹیزسے ہزار سےزائد اسٹوڈنٹس نے حصہ لیا۔ اور مختلف علوم فنون میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ پیش کیا پروگرام کے گراؤنڈ میں آٹھ بائی آٹھ کا بارہ کیمپ ایجوسین کا نام سے لگایا گیا جس میں علوم وفنون پرگہری گرفت رکھنے والے ماہرین شامل ہوئے۔ ایجوسین اور وی-فائی کے تحت ماہرین نے بچوں کو اعلی تعلیم کے متعلق گایڈینس دیا۔یعنی دنیا کے مختلف تعلیمی شعبوں میں کس طرح داخلہ لیا جائے اور اعلیٰ تعلیم میں کس طرح کامیابی حاصل کی جائےاور سول سروس، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم کے کالجیس کی تفصیلات گورمنٹ جاب سینٹرل اور اسٹیٹ میں کیسےکامیابی حاصل کرسکتے ہیں مکمل تفصیلات فراہم کی گئی اور اعلی تعلیم کی راہ میں رکاوٹوں کا سد باب کیسے ممکن ہو یعنی اسکالر شپ وغیرہ کا فائدہ کیسے اٹھائیں الحاصل اس کیمپ کے ذریعہ طلباے کرام ہمارے ماہرین سے اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل بڑی خوشی کی بات ہے کہ وی فی ایجوسین دی کیریئر 4.0 اور نیشنل ساہتیہ اتسو کا افتتاح آندھراپردیش اردو اکاڈمی کے چیئرمین جناب ایج ندیم احمد نےکیا اور ایجوسین کیمپ کا افتتاح قومی ساہتیو ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر کم ویر بدرپا کرناٹکا نے کیا جناب ندیم صاحب نے پروگرام میں شریک مختلف ریاست سےشامل ہونے والے شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کی سرگرمیاں دیکھ کر دل خوش ہوگیا، یقینا یہ تنظیم تعلیمی معیار کو بلند کرنے کا کام کررہی ہے ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ تعلیم کے ساتھ ساتھ سیاست کے میدان میں بھی نمایاں کار کردگی کرنے اور اپنے حقوق کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ ہم نے دیکھاکہ جوکام کسی نے نہیں کیا وہ راج شیکھر ریڈّی نے کیاآندھرا اسبملی میں مسلمان اقلیت کو 4 فیصد ریزرویشن دیا اور مسلمانوں کے لیے تعلیمی مواقع فراہم کیا ۔میں بھی کوشاں ہوں کہ لوگ ہرطرح سے تعلیم وسیاست میں بیدار ہوں۔تلاوت اوردعائیہ کلمات صدر پاسبان اہل سنت گنتکل سید یوسف قادری نے پیش کیا اوراستقبالیہ کلمات جناب عبیداللہ ثقافی: جنرل سکریٹڑی (ایس ایس ایف انڈیا) نےپیش کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کو بہتربنانے کے لیے تعلیمی بیداری پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔صدارتی خطبہ: نوشادعالم مصباحی: صدر (ایس ایس ایف انڈیا)نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم بیدار ومتحرک نہ ہوں ہم اپنی حالت نہ بدلیں اللہ تعالیٰ ہماری حالت نہیں بدلےگا۔افتتاحی کلمات: ڈاکٹر کُم ویربدرپّا کرناٹک(قومی ساہتیہ اکاڈمی انعام یافتہ) نے پیش کرتےہوئے کہا اسلام دنیا میں ایک امن وسلامتی والا مذہب ہے، گذشتہ حکمرانوں نے انصاف کے ساتھ حکومت کیا، ہندستان کی آزادی میں ہم ہندو مسلم نے مل کر لڑا ہےاور آزادی حاصل کی ہے اور انڈیا کا قانون سب کو برابری کا حق دیتاہے : تأثری کلمات: وائی وینکٹا رامی ریڈّی: (ایم ایل اے، گنٹکل اسمبلی) نے پیش کیا: زھیر الدین نورانی ویسٹ بنگال، فقیہ القمر ثقافی بہار، ظفر مدنی کشمیر، شریف بنگلور، ڈاکٹر سیرین کیرلا، چاند صاحب گنٹکل، محمد فاروق، حاجی بشیر، سی ایم فیروز، ماروتی پروہیتم تیلگو کہانی لیکھک، ڈاکٹر اے کے جیلانی، ڈاکٹر ارشد پرویز گنتکل وغیرہم و جملہ اراکین پاسبان اہل سنت گنٹکل موجود تھے، کلمات تشکر جناب دلشاد جموں وکشمیر نے پیش کرتےہوئے کہا کہ پروگرام میں شرکت کرنے والے تمام افراد کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتاہوں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا