بھگوان ہی جانتا ہے کہ اگر یو پی اے حکومت رہتی تو ملک کا کیا ہوتا: سیتا رمن

0
0

نئی دہلی، // وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو لوک سبھا میں کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے دور میں ملک کی معیشت کی حالت ابتر کردی گئی تھی اور اگر وہی حکومت قائم رہی تو بھگوان ہی جانتا ہے کہ ملک کا کیا حال ہوتا۔

دونوں مخلوط حکومتوں کے تحت 2004 سے 2024 کے دوران ہندوستانی معیشت کی تقابلی حیثیت پر پیش کیے گئے وائٹ پیپر پر ایوان میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یہ ایک اہم دستاویز ہے اور اسے سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 2010 کی نئی دہلی کامن ویلتھ گیمز کی تیاریوں میں کروڑوں روپے کا گھپلہ ہوا جس کی وجہ سے ہندوستان پوری دنیا میں بدنام ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس وزیر اعظم نریندر مودی نے پورے ملک کو ساتھ لے کر جی 20 کانفرنس کا انعقاد اتنے اچھے انداز میں کیا کہ پوری دنیا میں ہندوستان کی عزت بڑھی۔

انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دور میں ہونے والے کوئلہ گھپلہ سے ملک کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ یہاں تک کہ گٹکا بنانے والی کمپنیوں کے مالکان کو بھی کول بلاکس کے لائسنس دیے گئے۔ کوئلے کی کان مختص کرنے کا گھپلہ اتنا بڑا تھا کہ سپریم کورٹ کو ایسے 214 لائسنس منسوخ کرنے پڑے۔ انہوں نے کہا کہ حالات اتنے خراب ہوگئے کہ ملک میں کوئلہ وافر مقدار میں ہونے کے باوجود کوئلہ درآمد کرنا پڑا۔

وزیر خزانہ نے کہا، “انہوں نے کوئلے کو راکھ بنایا۔ ہم نے اپنی پالیسیوں سے کوئلے کو ہیرے میں بدل دیا۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دور میں بینکوں کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔ الٹے سیدھے قرضے بانٹے گئے۔ سال 2004 سے 2014 تک فون بینکنگ کے ذریعے قرض لینے کا رجحان شروع ہوا، ‘فون گھماو، لون پاو’ کے نظام کی وجہ سے بینکوں کی کمر توڑ دی گئی۔ سفارشی قرضوں کی وجہ سے بینکوں کو بلاک شدہ قرضوں (این پی اے) کا مسئلہ کھڑا ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ 2014 میں جب سے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی حکومت آئی ہے، بینکوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے کام کیے گئے ہیں۔ آج بینک اچھی سطح پر ہیں۔ وہ عوامی فلاح کا سبب بن رہے ہیں۔ بینک حکومت کو ڈیویڈنڈ دے رہے ہیں جس کے ذریعے فلاح عامہ کے منصوبے چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کا عزم پورا کیا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا