۰۰۰
مشرف شمسی
۰۰۰
آئندہ لوک سبھا چناؤ کے بعد بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور اْنکی پارٹی کہیں کا نہیں رہیگی۔گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں نتیش کمار کی پارٹی کو حصّے میں 17 سیٹیں ملی تھیں اور اس 17 میں 16 پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔لیکن آنے والے لوک سبھا انتخابات میں نتیش کمار کو 17 سیٹیں دینے پر بی جے پی تیار ہوگی ایسا ممکن نہیں لگتا ہے۔کیونکہ نتیش کمار لوک سبھا انتخابات کے بعد کب پھر پلٹی مار دے بی جے پی بھروسہ نہیں کر سکتی ہے۔اس بات کے بھی امکان ہیں کہ نتیش کمار نے انڈیا اتحاد سے الگ ہونے کے وقت بی جے پی سے لوک سبھا سیٹوں کا قرار کیا ہو۔لیکن بی جے پی کو معلوم ہے کہ جنتا دل یو 15 سیٹیں جیت جاتی ہے اور لوک سبھا انتخابات میں کسی کو اکثریت نہیں ملتی ہے تو نتیش کسی بڑے عہدے کے لئے پالا بدل سکتے ہیں۔بی جے پی کو یہ بھی معلوم ہے کہ نتیش کمار چناو سے پہلے چاہ کر بھی راشٹریہ جنتا دل سے پھر ہاتھ نہیں ملا سکتے ہیں۔اسلئے بی جے پی نتیش کمار کو 2025 کے ریاستی چناو میں بھلے ہی زیادہ سیٹیں دینے کا وعدہ کر لے لیکن لوک سبھا انتخابات میں خود زیادہ سیٹوں پر چناو لڑیگی۔نتیش کا بھلے ہی راشٹریہ جنتا دل کا دروازہ بند ہو گیا ہو لیکن نتیش کی ایک خاصیت نریندر مودی سے ملتی جلتی ہے۔وہ خاصیت ہے کہ اپنے سے دھوکہ کرنے والے کو مودی کی طرح نتیش بھی نہیں چھوڑتے ہیں۔نتیش کمار کو انڈیا اتحاد میں رہتے لوک سبھا انتخابات میں مشکل سے دس سیٹیں حصے میں مل پاتی۔دس سیٹوں میں کتنی جیت پاتی یہ کہنا مشکل ہے لیکن NDA میں بی جے پی کے برابر سیٹوں پر لڑنے کا دعویٰ ضرور ہوگا۔بی جے پی 17 سیٹوں پر ضرور لڑیگی تو نتیش کا بھی دعویٰ 17 سیٹوں پر ہوگا۔ایسے میں 15 سیٹیں جیت جاتی ہے تو معلق پارلیمنٹ میں نتیش اپنی قسمت کھلتا دیکھ سکتے ہیں۔اگر بی جے پی دھوکہ کر گئی نتیش کو خاطر خواہ سیٹیں نہیں دی گئی تو اْنکے سامنے صرف ایک چارہ ہوگا کہ وہ خود اپنی ہی پارٹی کو توڑ کر راشٹریہ جنتا دل سے ملنے کی دیں اور بہار میں راشٹریہ جنتا دل کی قیادت میں سرکار بن جائے۔نتیش کمار نے اس بار جو پالا بدلہ ہے وہ صرف بی جے پی کے دباؤ میں نہیں بدلے ہیں بلکہ اْنکی آخری خواہش وزیر اعظم بننے کی ہے۔انڈیا اتحاد میں وہ وزیر اعظم کی کْرسی تک پہنچتے نظر نہیں آ رہے تھے اسلئے اْنہونے اتحاد سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا۔نتیش کمار کی صحت بھی اب ساتھ نہیں دے رہا ہے اسلئے اب انہیں آرام کی ضرورت ہے۔لیکن وہ جانتے ہیں کہ اْنکے بعد جنتا دل یو ختم ہو جائے گا۔اسلئے بی جے پی آنے والے لوک سبھا چناو میں تھوڑا بھی نتیش کے ساتھ دھوکہ کرنے کی کوشش کی تو نتیش بی جے پی کو سبق سکھانے کے لئے اپنے وزیر اعلی کی کْرسی قربان کر سکتے ھیں۔یہی وجہ ہے کہ تجیسوی یادو بھی کہہ رہے ہیں کہ 2024 میں ایک بار پھر کھیلا ہوگا۔تیجسوی یا راشٹریہ جنتا دل یا پھر کانگریس پہلے کی طرح نتیش کمار کے خلاف باتیں نہیں کر رہے ہیں۔دوسری طرف نتیش اور جنتا دل یو کے رہنماؤں کے سر بھی راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس کے خلاف حملھ آور نہیں ہیں۔اسلئے ہو سکتا ہے کہ نتیش کو جانچ ایجنسیوں کا خوف دیکھا کر پالا بدلنے کے لیے مجبور کیا گیا ہو اور نتیش کا پالا بدلنے سے پہلے لالو یادو اور تیجیسوی سے کچھ بات ہوئی ہو۔ممکن ہے کیوں کہ جانچ ایجنسیاں حزب اختلاف کے تقریباََ تقریباََ سبھی بڑے رہنماؤں کو اپنے گھیرے میں لے چکی ہے۔ایسے میں ممتا بنرجی اور کیجریوال جب اپنے سر بدل لیے ہیں تو وہ نتیش کمار ہیں۔شاید انڈیا اتحاد کی یہ ایک نئی اسٹریٹجی کا حصہ بھی ہو سکتا ہے۔
موبائیل 9322674787
٭٭٭