کشمیر اور لداخ میں بلدیاتی اداروں کے صدور و کونسلر تنخواہوں سے محروم: کارڈی نیشن کمیٹی
یواین آئی
سری نگربلدیاتی اداروں کے صدور و کونسلروں کی کشمیر ولداخ کاڈی نیشن کمیٹی نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جارہا ہے اور وہ حلف برداری کے روز اول سے ہی تنخواہوں سے محروم ہیں۔ہفتہ کے روز یہاں ‘ایوان صحافت’ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کاڈی نیشن کمیٹی کشمیر و لداخ کے ایک لیڈر نے کہا ‘ریاست میں جو بلدیاتی چنا¶ ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ سے اعلان کیا کہ ہم جموں کشمیر میں بلدیاتی و پنچایتی چنا¶ کرائیں گے، کیونکہ اس وقت حالات ہی ایسے تھے اور ہم نے جان جوکھم میں ڈال کر یہ چنا¶ لڑے لیکن انتظامیہ میں سارے نہیں بعض بیوروکریٹ ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ چھ ماہ گذرجانے کے باوجود بھی ہم ابھی تنخواہوں سے محروم ہیں۔کمیٹی کے لیڈر نے کہا ‘ہماری رکی پڑی تنخواہ ابھی واگذار نہیں ہوئی ہے جب ایک ایم ایل اے، ایم ایل سی کی تنخواہ واگذار ہوتی ہے تو ہماری تنخواہ کیوں واگذار نہیں ہوتی ہے’۔انہوں نے کہا کہ حلف برداری سے لے کر ان کی تنخواہ واگذار نہیں کی گئی اور وہ وارڈ وں کے دوروں کے دوران بھی اپنے جیب سے خرچہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میونسپل کمیٹیوں کے صدور چھوٹے موٹے ایم ایل اے ہوتے ہیں لیکن ابھی تک نہ ہی کبھی ان کی کوئی میٹنگ بلائی گئی اور نہ ہی میونسپل صدور، نائب صدور اور کونسل کا گیزٹ ہی اجرا کیا گیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ میونسپل کمیٹیوں کے ایگزیکیٹو افسران انہیں خاطر میں ہی نہیں لاتے ہیں۔کاڈی نیشن کمیٹی کے لیڈر نے کہا ‘میونسپل کمیٹی ایک خود مختار ادار ہ ہوتا ہے اور ایگزیکیٹو افسر کمیٹی کے صدر کے تحت ہوتا ہے لیکن ان کو کون سی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ کمیٹی کے صدر کا کہنا ہی نہیں مانتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کو بھی 14 ویں فائنانس سے خرچ کرنے کا حق ملنا چاہئے۔انہوں نے ریاستی گورنر ستیہ پال ملک اور مشیر کے کے شرما کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ ان کو درپیش مسائل کو حل کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ میونسپل حدود کے اندر آنے والے دیگر محکمہ جات کو بھی ہدایات دیں کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں تاکہ لوگوں کی بہبودی کے لئے کام کیا جاسکے۔