’ خطاب سے ملک کو بہت سی امیدیں تھیں‘

0
0

مودی حکومت کی تمام ضمانتیں ناکام: کانگریس
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہا ہے کہ بجٹ اجلاس کے پہلے دن صدر دروپدی مرمو کے خطاب میں حکومت کی کامیابیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ مودی حکومت کی تمام ضمانتیں ناکام ہو چکی ہیں کانگریس کے راجیہ سبھا رکن شکتی سنگھ گوہل اور لوک سبھا کے رکن گورو گوگوئی نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس خطاب سے ملک کو بہت سی امیدیں تھیں لیکن اس خطاب میں حکومت کے وعدے غائب تھے۔ اسے سے واضح ہے کہ مودی حکومت کی تمام ضمانتیں ناکام ہو چکی ہیں۔مسٹر گوہل نے کہاکہ ’’صدر نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے خطاب کیا۔ ملک کے عوام کو اس تقریر سے بہت امیدیں وابستہ تھیں، کیونکہ یہ تقریر حکومت کے 10 سالہ دور میں آخری تقریر تھی۔ ہم نے سوچا تھا کہ مودی حکومت کی طرف سے دی گئی ضمانتوں کی کامیابی اور ناکامی یہاں مل جائے گی، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا کیونکہ مودی حکومت کی تمام ضمانتیں ناکام ہو چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر نے اپنے خطاب میں نوجوانوں، خواتین، کسانوں اور غریبوں کے چار ستونوں کی بات کی اور آج مودی حکومت میں یہی چار ستون سب سے زیادہ پریشان ہیں۔ انتخابات کے وقت مودی نے بہت سے وعدے کیے تھے – کالا دھن واپس آئے گا، ہر ایک کے کھاتے میں 15 لاکھ روپے آئیں گے، ہر سال دو کروڑ نوکریاں پیدا ہوں گی، کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی، لیکن آج اس کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ صدر کی تقریر میں ایسی کسی بات کا ذکر نہیں کیا گیا۔مسٹر گوگوئی نے کہاکہ’’ہمیں امید تھی کہ صدر جمہوریہ اپنے خطاب میں جمہوریت، آئین اور پارلیمنٹ پر بی جے پی-آر ایس ایس کے حملے پر تشویش کا اظہار کریں گی۔ نئے ایوان میں صدر کی تقریر میں یہ بھی بتانا چاہیے تھا کہ گزشتہ اجلاس میں سوالات پوچھنے پر 146 ارکان پارلیمنٹ کو کیوں معطل کیا گیا۔ پورٹل پاس ورڈ کے معاملے کو قومی سلامتی کا معاملہ بتا کر خاتون رکن پارلیمنٹ کو کیوں نکالا گیا؟ اس بی جے پی ایم پی کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی، جس کے پاس پر پارلیمنٹ میں خوف و ہراس پھیلائی گئی؟۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا