سوچھ بھارت اور سوچھ سرویکشن ،مگر بدھل قصبہ صفائی کا منتظر

0
98

بدھل بازار دن بدن کوڑے دان میں تبدیل ہو رہا ہے
سید زاہد
بدھل؍؍ بس اسٹینڈ بدھل سمیت ارد گردبعض مقامات پر کچرے کے لگے ڈھیر وں سے دکانداروں سمیت راہگیروں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بدھل بس اسٹینڈ اور گردو نواح کی جگہوں پر بے حساب کوڑا کرکٹ کے لگے ڈھیر صحت کے بہت سے خطرات کو کھلی دعوت ہے لیکن بدھل انتظامیہ گہری نیند میں ہے بس ا سٹینڈ کے اطراف کے دکانداروں نے متعلقہ انتظامیہ کی کار کردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا جہاں پورے ہندوستان میں مہا تما گاندی کی یوم پیدائش کے موقع پر گاندھی جینتی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ملک ہند میں صفائی ابھیان چلایا جاتا ہے لیکن بدھل میں اس طرح کی کوئی بھی سرکاری تقریب نہیں ہوتی اگر کسی جگہ ہوتی بھی ہے لیکن یہ صرف رسمی تقریب جہاں پر صرف فوٹو سیشن کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا سوچھ بھارت ابھیان کے تحت صفائی اور ستھرائی کی بڑے پیمانے پر بیداری پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں لیکن اس کے برعکس بدھل میں صفائی و ستھرائی کا کوئی بھی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے تاہم بدھل میں سوچھ بھارت ابھیان پروگرام صرف ایک دکھاوے کے سوا کچھ نہیں ہے۔بدھل کی ملحقہ جگہوں کے قریب کچرے کے ڈھیر کسی بھی انسانی صحت کے لیے خطرے کی کھلی دعوت ہے جو کہ اس کی اہم وجہ ہے کہ بدھل قصبہ کے شہر خاص میں کوڑے دان نصب نہیں ہیں بدھل بس سٹینڈ سے دیگر محکموں کے افسران بالا کا گزر بھی ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے بدھل میں لگے گندگی اور کچرے کے ڈھیروں کی طرف نگہداشت نہیں ہے پورے ملک میں سوچھ بھارت ابھیان محکمہ دیہی چلاتا ہے لیکن اج تک بدھل میں محکمہ نے کوئی ایسی مشق نہیں کی جس سے صفائی ستھرائی باری میں لوگوں کو اگاہ کیا جا سکے یا اس طرح کے پروگرام کیے گئے ۔اس ضمن میں راہگیروں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہماری صحت کے لیے کھلے عام خطرے کی دعوت ہے ایک راہگیر نے بتایا کہ پھینکے گئے کچرے کی بدبو نے لوگوں کو پیدل چلنے والوں کے لیے بھی مشکلات پیدا کر دی ہیں لیکن متعلقہ انتظامیہ کچرے کے ڈھیروں کو ہٹانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ ایک دکاندار نے بتایا کہ شہر میں جگہ جگہ کچرا بکھرا ہوا ہے اور اسے جمع کرنے کے لیے بدھل بس اسٹینڈ پر کوئی بھی کوڑا دان نصب نہیں کیا گیا انہوں نے مزید کہا کہ اگر کچرے کے ڈھیروں پر توجہ نہ دی گئی تو انسانی صحت کے لیے کوئی بھی بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا