لوک سبھا انتخابات

0
0

آخری مرحلے کے لئے انتخابی مہم ختم
یواین آئی

نئی دہلی سترہویں لوک سبھا کے انتخابات کے آخری مرحلے میں 59 سیٹوں پر ووٹنگ کے لئے انتخابی مہم جمعہ کی شام پانچ بجے ختم ہوگئ¸ ، جبکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے مغربی بنگال کی نو نشستوں کے لئے انتخابی مہم پر روک لگائے جانے کی وجہ سے وہاں انتخابی مہم کل ہی ختم ہوگئی تھی ۔ اتوار کو ہونے والی پولنگ کے لئے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور سکیورٹی کے سخت انتظام کئے گئے ہیں۔ آخری مرحلے میں سات ریاستوں بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، پنجاب، ہماچل پردیش، اتر پردیش اور مرکز کے زیر انتظام خطہ چنڈی گڑھ میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ اس مرحلے میں اتر پردیش اور پنجاب کی 13-13 نشستوں، مغربی بنگال کی نو سیٹوں، بہار اور مدھیہ پردیش کی آٹھ نشستوں، ہماچل پردیش کی چار سیٹوں، جھارکھنڈ کی تین نشستوں اور چنڈی گڑھ کی ایک نشست پر پولنگ ہوگی۔اس میں 10 کروڑ ایک لاکھ 75 ہزار ووٹر 918 امیدواروں کے انتخابی قسمت کا فیصلہ کریں گے ۔ آخری مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، محترمہ ھرسمرت کور بادل، ہردیپ پوری اور شتروگھن سنہا، انوراگ ٹھاکر ، پون بنسل، کرن کھیر، میسا بھارتی، سنی دیول، شیبو سورین، آر کے سنگھ، سی پی آئی لیڈر اتل کمار انجان، منوج سنہا، مہندر ناتھ پانڈے ، انپریا پٹیل سمیت کئی اہم لیڈران انتخابی میدان میں ہیں۔ بنارس کی سیٹ پر مسٹر مودی کا مقابلہ کانگریس کے اجے رائے اور سماجوادی پارٹی کی شالنی یادو سے ہے ۔ مسٹر مودی پہلے ہی روڈ شو کے ذریعے اپنی انتخابی مہم کر چکے ہیں۔بہار کی پاٹلی پتر سیٹ پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد اور کانگریس کے شتروگھن سنہا کے درمیان مقابلہ ہے جس پر لوگوں کی نظر ٹکی ہوئی ہے ۔ سابق لوک سبھا اسپیکر اور کانگریس امیدوار میرا کمار کا بی جے پی کے چھید¸ پاسوان سے مقابلہ ہے ۔ اس مرحلے میں ووٹنگ کے لئے 11 لاکھ دو ہزار 986 پولنگ مراکز بنائے گئے ہیں۔ چار کروڑ 74 لاکھ 56 ہزار 828 خواتین ووٹر ہیں جبکہ مرد ووٹروں کی تعداد پانچ کروڑ 27 لاکھ 14 ہزار 890 ہے ۔ تیسری صنف کی تعداد 3435 ہے ۔بہار میں ایک کروڑ 52 لاکھ 52 ہزار 608 ووٹر ہیں ، تو ہماچل پردیش میں 53 لاکھ 30 ہزار 154، جھارکھنڈ میں 45 لاکھ 64 ہزار 681، مدھیہ پردیش میں ایک کروڑ 49 لاکھ 13 ہزار 890، پنجاب میں دو کروڑ، 8 لاکھ 52 ہزار 674 ، اتر پردیش میں دو کروڑ 36 لاکھ 38 ہزار 797، مغربی بنگال میں ایک کروڑ 49 لاکھ 63 ہزار 64 اور چنڈی گڑھ میں 61 لاکھ نو ہزار 285 ووٹر ہیں۔ سب سے زیادہ 278 امیدوار پنجاب کے انتخابی میدان میں ہیں۔ سب سے کم 36 امیدوار چنڈی گڑھ میں ہیں۔ بہار میں 157، ہماچل پردیش میں 45، جھارکھنڈ میں 42 مدھیہ پردیش میں 82، اترپردیش میں 167 اور مغربی بنگال میں 111 امیدوار میدان میں ہیں۔ ساتویں مرحلے کے لئے مسٹر مودی کے علاوہ راہل گاندھی، امت شاہ، پرینکا گاندھی جیسے لیڈروں نے انتخابی مہم کی قیادت کی اور اپنے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لئے جی جان لگا دیا۔ مغربی بنگال میں امت شاہ کے کولکاتہ میں روڈ شو کے دوران تشدد اور بنگال کے ہیرو ایشور چند ودیا ساگر کی مورتی ٹوٹنے کے واقعہ سے ملک میں سیاسی پارٹیوں کے درمیان تنازعہ اور تصادم بڑھ گیا۔ اس واقعہ کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بدھ کے روز اچانک یہ اعلان کیا کہ جمعرات کی رات 10 بجے ہی مغربی بنگال میں انتخابی مہم پر روک لگ جائے گی۔11 اپریل سے شروع ہونے والے پہلے مرحلے سے لے کر آخری مرحلے تک انتخابی مہم میں نہ صرف تیزی آتی چلی گئی بلکہ ماحول گرم ہوتا چلا گیا۔ آخری مرحلے کی انتخابی مہم میں مسٹر مودی اور مسٹر راہل گاندھی نے ایک دوسرے پر حملے مزید تیکھے کر دیے اور مسٹر شاہ اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے بھی جارحانہ روڈ شو ہوئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا