اگر ضروری نہ ہو تو سفر ملتوی کیا جا سکتا ہے

0
193

 

 

 

 

 

 

ابراہیم آتش گلبرگہ کرناٹک

9916729890

 

سفر کو ملتوی نہ کرنے سے نقصان نہ ہوتا ہو تو سفر ملتوی کیا جا سکتا ہے اچانک سفر کی بات اور سفر ملتوی کرنے سے آپ کو اشارہ مل گیا ہوگا بات کس ضمن میں کہی جا رہی ہے آپ لوگوں کویاد ہوگا ٹھیک 23 سال پہلے ملک میں ایک حادثہ ہوا تھا اور وہ بھی ٹرین میں اور اس حادثہ نے ملک کی سیاست کا نقشہ بدل کر دیا جب ہمیں معلوم ہو فلاں تاریخ کو فلاں مقام پر جلوس نکلنے والا ہے تو ہم احتیاط کے طور پر اس جانب کا سفر نہیں کرتے جہاں جلوس نکلنے والا ہوتا ہے جب ہمیں یہ معلوم ہو جائے فلاں مقام پر حالات کشیدہ ہیں تو ہم سفر سے گریز کرتے ہیںاپنے آپ کو بچانے کے لئے یہ احتیاطی تدبیر ہے جب ہمیں معلوم ہوتا ہے فلاں مقام پر زور دار بارش ہو رہی ہے اور سیلاب کا خطرہ ہے تو ہم اس جانب رخ نہیں کرتے یہاں تک ہوائی جہاز اور ٹرین کی سرویس بھی معطل کی جاتی ہے وقت کے ساتھ حالات مختلف انداز میں بدلتے رہتے ہیںاور نظریات بھی بدلتے رہتے ہیںآج ہم جس ماحول میں زندگی گذار رہے ہیں
ہر اخبار پڑھنے والے شخص کو اچھی طرح معلوم ہے مگر وہ لوگ جو حالات حاضرہ پر نظر نہیں رکھتے ہیںبعض دفعہ بری طرح پھنس جاتے ہیںاور اپنا سب کچھ گنوا بیٹھتے ہیںسفر سے پہلے ہر شخص کو حالات حاضرہ پر نظر رکھنی چاہئے قومی سطح پر جب کوئی سیاسی جلسہ منعقد ہوتا ہے تو اس وقت پورے ملک سے اس مقام پر لوگ پہنچنے لگ جاتے ہیں جس کی وجہہ سے ٹرینوں میں بسوں میں لوگوں کو سیٹ نہیں مل پاتی ہے لہذا ٹرینوں اور بسوں میں عام لوگوں کو سفر کے دوران دقتیں پیش آتی ہیں اسی طرح جب کسانوں کی ریلی ہو یا اسٹوڈنٹ کا جلسہ ہو تو یہی حال ہمیں دیکھنے کو ملتا ہے مگر ان جلسوں میں ہمیںمذہبی نفرت نظر نہیں آتی یہ بد قسمتی ہے کہ مذہب لوگوں کو محبت کا پیغام دیتا ہے آج اسی مذہب نے لوگوں کو مختلف نفرتوں کی دیواروں میں بانٹ دیا ہے دراصل یہ مذہب نے نہیں بانٹا ہے بلکہ مذہب کے ماننے والوں نے بانٹا ہے جب کسی مقام پر مذہبی جلسہ منعقد ہونے والا ہوتا ہے اس وقت ایسا ہوتا ہے کہ ملک بھر سے لوگ عقیدت مند اس مقام پر پہنچنا شروع ہو جاتے ہیں جس کی وجہہ سے ٹرینوں میں اور بسوں میں ریلوے اسٹیشن پر اور بس اسٹانڈ پر وہی لوگ نظر آتے ہیںٹرینوں میں بعض دفعہ جس کا ر یزرویشن ہوتا ہے اس کو بھی سفر میں دقت پیش آتی ہے کیونکہ ہمارا نظام ریلوے ویسے بھی عام دنوں میں ریزرویشن والوں کو وہ سہولت مہیا نہیں کرتا جس طرح کی سہولت ہونی چاہئے ریزر ویشن کے ڈبہ میں بغیر ریزرویشن کے لوگ کھچا کچ بھر جاتے ہیںایسے حالات میں ٹرین میں سفر کرنا بہت دشوار ہو جاتا ہے بس اسٹانڈ اور ریلوے اسٹیشن پر جدھر دیکھو وہی لوگ نظر آجاتے ہیں جس سے وہاں کے دوکانداروں کو بھی بعض دفعہ مشکلات سے گذرنا پڑتا ہے اس ملک میں الگ الگ مذہب کے لوگ رہتے ہیں ان کا اپنا اپنا عقیدہ ہے جوش اور اکثریت کی بنا پر عقیدہ دوسروں پر مسلط کر نے کا مزاج خطرناک ہے
ویسے اس ملک میں مذہبی جلسے تمام مذہب والوں کے سال بھر کہیں نہ کہیں ہوتے ر ہتے ہیںہم ہمارا سفر اس کی وجہہ سے روک نہیں سکتے میرے کہنے کا مطلب یہی ہے اگر سفر کرنا ضروری ہے تو اور بات ہے اگر ضروری نہیں ہے تو اس کو ملتوی کیا جا سکتا ہے جب حالات نارمل ہو جائیں اس وقت سفر کر سکتے ہیں سفر کے دوران اگو کوئی ناگہانی واقعہ پیش آئے تو صبر سے کام لیں اپنے لہجے کو تلخ نہ رکھیں متانت اور انکساری کا معاملہ اختیار کریں ہمارے رویہ سے سامنے والا شخص متاثر ہو اس طرح کے حالات زندگی میں آتے ر ہے ہیں اور آتے رہیں گے ہمیں ان حالات سے سبق حاصل کرنا ہوگا حکمت و دانش مندی سے ان حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا عقل مند انسان وہی ہے جو حالات پر نظر رکھے اور صحیح فیصلہ کرے اس کو کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے میرا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ لوگوں کو خوف زدہ کرنا یا ڈرانا بلکہ آنے والے حالات سے آگاہ کرنا ہے اور ہر شخص کے لئے ضروری ہے آنے والے وقت میں کبھی بھی اس طرح کے حالات پیش آ سکتے ہیں بات صرف جنوری مہینے کی نہیں ہو رہی ہے بلکہ سال کے بارہ مہینوں میں اس طرح کے حالات جب بھی پیش آئیں اس وقت کے لئے احتیاطی طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا