’مودی کے دل سے نفرت کو ختم کرنا اہم ہدف‘

0
270

تھانہ غازی آبروریزی جیسے واقعات برداشت نہیں کی جائیں گی:گاندھی
یواین آئی

کشی نگر/جے پورکانگریس صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں موجود نفرت اور غصے کو نکالنا ان کا اہم ہدف ہے ۔اس دوران راہل گاندھی نے راجستھان میں ضلع الور کے تھانہ غازی میں اجتماعی آبروریزی متاثرہ سے ملنے کے بعد کہا ہے کہ قصورواروں کو سخت سزا ملے گی اور اس طرح کے معاملہ برداشت نہیں کئے جائیں گے۔لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے میں کشی نگر کے مجھولی بازار میں منعقد ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا“ وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں نفرت ہے ، غصہ ہے ۔ ہمار کا م اس نفرت کو مٹانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی کی فصل بیما اسکیم میں چوکیدار نے کسانوں سے ہزاروں کروڑوں روپئے لوٹے ہیں۔ یہ فصل بیما اسکیم نہیں ‘گھپلہ یوجنا ’ہے ۔ کانگریس نے کسانوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے اقتدار میں آنے پر کسانوں اور ضرورت مندوں کو ‘نیائے ’اسکیم کے تحت انصاف دیا جائے گا۔کانگریس صدر نے کہا کہ گذشتہ لوک سبھا انتخابات میں مسٹر مودی نے دعوی کیا تھا کہ وہ دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دلائیں گے ۔ بیرون ملک جمع کالا دھن واپس لائیں گے اور ہر غریب کے کے کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع کرائیں گے ۔ ان وعدوں کے برخلاف اس وقت میں ملک میں بے روزگار گذشتہ 45 سالوں میں سب سے خراب سطح پر ہے ۔ کسان و غریبوں کے کھاتے میں روپئے نہیں اائے بلکی مودی نے امبانی کے 30 ہزار کروڑ اور اڈانی کے 45 ہزار کروڑ روپئے کا قرض معاف کردیا۔ نوٹ بندی سے کالا دھن واپس آنے کے بجائے بڑے سرمایہ کاروں کا کالادھن سفید کرایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی 22 لاکھ نوکریاں بھرنے کا وعدہ کیا ہے اور اقتدار میں آنے پر اسے پورا کرے گی۔ نیائے اسکیم غریبوں کی تقدیر کو بدلے گا۔راہل گاندھی نے راجستھان میں ضلع الور کے تھانہ غازی میں اجتماعی آبروریزی متاثرہ سے ملنے کے بعد کہا ہے کہ قصورواروں کو سخت سزا ملے گی اور اس طرح کے معاملہ برداشت نہیں کئے جائیں گے ۔ مسٹر گاندھی نے آج تھانہ غازی میں اجتماعی آبروریزی متاثرہ سے ملنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا اور کسی بھی لڑکی کے ساتھ ایسے واقعات برداشت نہیں کئے جائیں گے ۔ انہوں نے اپنے دورہ کو سیاست سے متاثر بتائے جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا“میرے لئے یہ معاملہ جذباتی مسئلہ ہے ، اس میں کوئی سیاست نہیں ہے ، میں یہاں سیاست کرنے نہیں آیا ہوں۔ میں نے جیسے ہی اس واقعہ کے بارے میں سنا، تب میں نے فوری طور پر وزیر اعلی اشوک گہلوت سے بات کی اور فوری کارروائی کی ہدایت دی”۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ انہوں نے بہت سی چیزیں بتائی ہیں، جن کا میں یہاں ذکر کرنا نہیں چاہتا. وہ جلد انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو انہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا“اس واقعہ کے بعد میں فوراً آنا چاہ رہا تھا، لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر آ نہیں آ پایا”۔ انہوں نے کہا کہ الور یا ہندوستان کے کسی بھی کونے میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئے ۔ متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا اور قصورواروں کو سزا ملے گی۔ وزیر اعلی گہلوت نے اس واقعہ کو سیاسی وجوہات سے چھپانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے الزام کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد فوری طور پر کارروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہم نے پولیس کو ہدایات دی کہ تھانوں میں ایف آئی آر درج نہیں ہونے پر پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں ایف آئی آر درج کرائی جا سکتی ہے ۔ ریاست میں خواتین سے متعلق اس طرح کے معاملات کی تحقیقات پولیس کے سرکل افسر سطح کے افسر کریں گے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا