بحثیں جھگڑوں میں بدل کر رہ گئی ہیں:جگدیپ دھنکھر

0
0

نائب صدر نے مقننہ میں نظم و ضبط اور شائستگی کے فقدان پر گہری تشویش کا اظہار کیا
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍نائب صدر جگدیپ دھنکر نے قانون سازوں میں نظم و ضبط اور شائستگی کے فقدان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ’’اس گراوٹ کی شدت مقننہ کو غیر مربوط بنا رہی ہے۔‘‘یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بحثیں جھگڑوں میں بدل گئی ہیں، نائب صدر نے اسے ایک انتہائی پریشان کن صورتحال قرار دیا جو تمام ذمہ داران کے درمیان زیادہ سے زیادہ اپنا جائزہ لینے مطالبہ کرتی ہے۔اس مشاہدے کے ساتھ کہ اس ماحولیاتی نظام کا ابھرنا ہماری پارلیمانی جمہوریت کو کمزور کر رہا ہے جناب دھنکر نے خبردار کیا کہ ان کے نمائندہ اداروں پر عوام کے اعتماد کا ٹوٹنا سب سے زیادہ تشویشناک چیز ہے جس پر ’’ملک کے سیاسی طبقے کو پوری توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔‘‘آج ممبئی میں 84 ویں آل انڈیا پریذائیڈنگ آفیسرز کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسران کے لیے یہ بہترین وقت ہے کہ وہ نظم و ضبط اور شائستگی کو نافذ کرنے کے لیے اپنے اختیارات بروئے کار لائیں جن کی کمی قانون سازی کی بنیادیں ہلا رہی ہے۔ ’’مقننہ میں رکاوٹ نہ صرف مقننہ بلکہ جمہوریت اور معاشرے کے لیے بھی ناسور ہے۔ اس پر روک لگاناکوئی اختیاری معاملہ نہیں بلکہ مقننہ کے تقدس کو بچانے کے لیے اس کی مکمل ضرورت ہے۔‘‘خاندانی نظام کے ساتھ مشابہت پیدا کرتے ہوئے دھنکر نے کہا کہ ’’اگر خاندان میں بچہ شائستگی اور نظم و ضبط کی پابندی نہیں کر رہا ہے، تو اسے نظم و ضبط کا پابند بنانا ہوگا خواہ پابند بنانے والے کو تکلیف کیوں نہ ہو‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا عزم یہ ہونا چاہئے کہ خلل اور رکاوٹ کی قطعی گنجائش نہ ہو۔یہ بتاتے ہوئے کہ ایک مضبوط جمہوریت نہ صرف مضبوط اصولوں پر پروان چڑھتی ہے بلکہ ان اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم لیڈروں کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور پریزائیڈنگ افسر "ہم جمہوری ستونوں کے محافظ ہونے کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ ہمارا فرض یہ ہے کہ قانون سازی کا عمل بامعنی، جوابدہ، موثر اور شفاف ہو، لوگ اپنی بات کہہ سکیں۔جمہوریت کے پھلنے پھولنے کو یقینی بنانے کے لیے دھنکر نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ ڈائیلاگ، ڈیبیٹ، ڈیکورم اور گفت و شنید پر یقین رکھیں اور اس رکاوٹ اور خلل سے دور رہیں۔اس موقع پر نائب صدر نے تمام شرکاء کو مبارکباد دی کہ انہوں نے 5 قراردادیں منظور کیں جو بھارت ایٹ 2047 کی مضبوط بنیاد رکھیں گی۔ یہ قراردادیں قانون ساز اداروں کے موثر کام کرنے، پنچایتی راج ادارے کی استعداد کار میں اضافے، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور فروغ دینے، ایگزیکٹو کی جوابدہی کو نافذ کرنے اور ’ایک قوم ایک قانون ساز پلیٹ فارم‘ بنانے کی قرارداد سے متعلق ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ جیسی ٹیکنالوجی ہماری زندگیوں میں داخل ہو چکی ہے نائب صدر نے قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کو منظم کرنے کا طریقہ کار مہیا کریں۔مہاراشٹرکے گورنر رمیش بیس، لوک سبھا اسپیکراوم برلا، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، مہاراشٹر کے اسپیکر راہول نارویکر، قانون ساز اسمبلی، مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے قائد حزب اختلاف وجے وڈیٹیوار، ڈاکٹر نیلم گورھے، ڈپٹی چیئرمین، مہاراشٹر قانون ساز کونسل اور ملک بھر سے پریزائیڈنگ افسران نے اس تقریب میں شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا