اپوزیشن دہشت گردی اور نیشنل سیکورٹی پر خاموش:مودی

0
0

میری حکومت دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو سرحد کے پار لے گئی
یواین آئی

بلیاوزیر اعظم نریندرمودی نے منگل کو کہا کہ کانگریس، سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)دہشت گردی اور ملک کی سیکورٹی کے سوال پر چپ ہیں اور الٹے دہشت گردی کے خلاف شہادت دینے والے جانبازوں کے بہادری پر سوال اٹھارہے ہیں۔مسٹر مودی نے یہاں بی جے پی کی جانب سے منعقد وجے سنکلپ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس، ایس پی اور بی ایس پی نے دہشت گردی اور نیشنل سیکورٹی پر ایک بار بھی نہیں بولا ہے بلکہ وہ شہادت دینے والے سیکورٹی اہلکار کے بہادری پر سوال اٹھارہے ہیں۔ان پارٹیوں کے لیڈر پاکستان پر بھروسہ کرتے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ جن پارٹیوں کے لیڈر گلی کے غنڈوں پر لگام نہیں لگا سکتے وہ دہشت گردی پر کیا لگام لگائیں گے ۔ انہوں نے لوگوں سے دہلی میں ہمت سے بڑے اور سخت فیصلے لینے والے حکومت کے لئے ووٹنگ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو سرحد کے پار لے گئی۔ پاکستان کے دہشت گردوں کی ساری ہیکڑی ہوا ہوگئی ہے ۔ جو دہشت گرد پہلے پاکستان میں کھل کر ہتھیاروں کی نمائش کرتے تھے وہ اب زمین کے اندر چھپ کر مودی کو ہٹانے کی دعا کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کی نیند حرام ہوگئی ہے ۔وزیر اعظم نے اپوزیشن کا مذاق اڑاتے ہوئے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ان میں سے کوئی یہ بتائے کہ ان کے پاس (مسٹر مودی) بے نامی ملکیت، فارم ہاوس، شاپنگ کامپلکس، بیرون ملک بینک میں کھاتہ اور ملکیت، مہنگی گاڑیاں یا کوئی بنگلہ ہے کیا۔مسٹر مودی نے کہا کہ مہاملاوٹی پارٹی کوئی دن ایسا نہیں ہے جب انہیں گولی نہیں دیتے ہیں۔ چھ مرحلوں کی ووٹنگ کی بعد اپوزیشن کے حواس باختہ ہیں اور ان کے چہروں پر بے چینی صاف دیکھی جارہی ہے ۔ گالیوں کو وہ تحفہ سمجھتے ہیں اور اس کا جواب عوام دیں گے مودی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بوکھلاہٹ میں مہاملاوٹی پارٹیاں مودی کی ذات معلوم کرر ہی ہیں۔ انہوں نے متعدد انتخابات لڑے ہیں لیکن کبھی بھی ذات کا سہارا نہیں لیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کافی پچھڑی ذات میں پیدا ہوئے اور ہندوستان کو دنیامیں سب سے اعلی بنانا ان کا اولین مقصد ہے ۔ حکومت نے لوگوں کو گھر، بیت الخلائ، بجلی اور دیگر سہولیات کسی کی بھی ذات پوچھ کر نہیں دی ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ انہوں نے غریبی اور پچھڑے پن کو جھیلا ہے جبکہ مہاملاوٹی پارٹیوں نے اقتدار میں آنے پر لوگوں کو لوٹا اور دھوکہ دیا ہے جس کی جانکاری لوگوں کو ہے ۔ انہوں نے کہا ک ذات کی سیاست کرنے والے لیڈر اقتدار میں آنے پر اپنے اور اپنے رشتہ داروں کے لئے بنگلے اور محل بنوائے ہیں اور نامی، بے نامی ملکیت جمع کی ہے جس کا مختلف ایجنسیاں اب تک حساب لے رہی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ غریبی ان کی ذات ہے ۔ انہوں نے کھاناپکانے کے دوران نکلنے والے دھواں، بیت الخلاءنہ ہونے کہ وجہ سے خواتین کو ہونے والی تکلیف، برسات میں ٹپکتی چھتوں اور پیسے کی کمی میں علاج نہ ہونے کے مسائل کو دیکھا ہے ۔ انہوں ں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ لوگوں کی اولادیں بھی پچھڑی ہوئی زندگی جینے کے لئے مجبور ہوں۔وہ نہیں چاہتے کہ لوگوں کی اولادوں کو وراثت میں پچھڑاپن اور غریبی ملے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ 2002 کت ملک کے سبھی غریبوں کو پکا گھر دے دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی پانچ لاکھ روپئے تک کے مفت علاج کی سہولت لوگوں کی مل رہی ہے ۔ چھوٹے کسانوں کے کھاتے میں روپئے دئے جارہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں اب چھوٹے کسانوں ، دوکانداروں اور کھیت کے مزدوروں کو 60 سال بعد پنشن کی سہولت دینے لئے اسکیم بھی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے جنرل سماج کے غریبوں کو نوکریوں میں دس فیصد ریزرویشن دینے کی سہولت دستیاب کرائی ہے اور او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا احترام کے اصولوں پر کام کرہی ہے ۔ انہوں نے پروانچل میں ہوئے ترقیاتی کاموں کا تذکرہ کرتے ہوے کہاکہ اس خطے میں ریل گاڑیوں کی آمدو رفت میں اضافہ ہوا ہے اور ریل لائنوں کو بجلی سے لیس کیا گیا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا