مغل شاہراہ : آسائش یا پریشانی

0
0

گھنٹوں کی تلاشی اور جام : ہزاروں لوگ درماندہ
گاڑیوں کی یک طرفہ نقل و حرکت کی مشاورت کے باوجود دونوں جانب سے آمد و رفت کی اجازت
وسیم حیدری

پونچھتاریخی اعتبار سے ایک الگ مقام رکھنے والی مغل شاہراہ پونچھ راجوری سے سرینگر اور سرینگر سے اس جانب مسافروں کو سفر میں آسائش فراہم کرنے کے لئے تعمیر کی گئی تھی لیکن موجودہ وقت میں یہ سڑک لوگوں کے لئے شدید پریشانی کا باعث بنی ہے جہاں گھنٹوں کی تلاشی اور جام کی وجہ سے لوگ درماندہ رہتے ہیں اور اس سب کے حل کے لئے انتظامیہ سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی صورت میں نظر نہیں آ رہی – سڑک پر سفر کر رہے لوگوں کے مطابق انتظامیہ اگر چہ گاڑیوں کی یک طرفہ نقل و حرکت کے لئے مشاورت جاری کرتی ہے لیکن دیکھا یہ جاتا ہے کہ گاڑیوں کی نقل و حرکت کو دونوں جانب سے اجازت دے دی جاتی ہے اور اس کے علاوہ آنے جانے والی گاڑیوں کو دیر تک تلاشی کے لئے روکا جاتا ہے جس کے بعد جام کھولنے کے لئے کوئی بھی ٹریفک اہلکار نہیں ہوتا اور اسے انتظامیہ کی ناکامی سے تعبیر کیا جا سکتا ہے – گرچرن سنگھ نامی ٹرک ڈرائیور نے اس سلسلہ میں لازوال سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے اتوار کو پونچھ سے شوپیان جانے کے لئے مشاورت جاری کی گئی تھی لیکن شوپیان سے پونچھ کی طرف آنے والی گاڑیوں سے شدید جام لگا جس کو کھولنے کے لئے ٹریفک پولیس کا ایک اہلکار بھی گھنٹوں نہیں آیا – ان کا کہنا تھا کہ اس سڑک پر سفر کرنے سے بہتر جموں سرینگر قومی شاہراہ پر سفر کرنا ہے جہاں ٹریفک اہلکاروں کے علاوہ کھانے پینے کا بندوبست بھی ہے – لازوال کے نمائندہ نے جب مغل شاہراہ پر پہنچ کر جائزہ لیا تو مسافر گاڑیوں میں سے متعدد گاڑیوں نے شوپیان سے سرنکوٹ پونچھ کا سفر سنیچر شام چھ بجے شروع کیا تھا جو قت گھنٹوں کے سفر کے باوجود اپنی منزل سے 40 کلو میٹر کی دوری پر درماندہ تھی – اس سلسلہ میں عوام نے ریاستی انتظامیہ کے علاوہ پونچھ و شوپیان اضلاع کی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اگر گاڑیوں کی یک طرف نقل و حرکت کی مشاورت جاری کرتی ہیں تو اس پر عمل درآمد بھی ضروری ہے – ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نظام کو درست کرے تاکہ لوگوں کو مزید پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اطلاعات کے مطابق ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ راہول یادو نے اس حوالے سے مغل شاہراہ کا دورہ کیا ہے اور عوام کی پریشانیوں کے ازالہ کرنےکی خاطر اقدامات اٹھائے جانے سے یقین دہانی بھی کرائی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا